شعبہ صحت کے مسائل حل کرنے کیلئے تعاون کیا جائے گا، چیف جسٹس علی بیگ

سکردو (پ ر) چیف جسٹس گلگت بلتستان چیف کورٹ، جسٹس علی بیگ نے جسٹس راجہ شکیل احمد اور رجسٹرار غلام عباس چوپا کے ہمراہ ریجنل ہیڈکوارٹر اسپتال(آر ایچ کیو)سکردو کا تفصیلی دورہ کیا۔ اس موقع پر انہوں نے اسپتال میں زیر علاج سینیئر ایڈووکیٹ علی خان کی عیادت کی اور ان کی خیریت دریافت کی۔چیف جسٹس نے اسپتال کے مختلف وارڈز، بشمول آئی سی یو، ڈائیلاسز وارڈ اور لیبارٹری کا معائنہ کیا اور مریضوں کی عیادت کرتے ہوئے ان کے مسائل سنے۔ اسپتال میں میڈیکل سپرنٹنڈنٹ ڈاکٹر محمد اشرف نے طبی سہولیات اور انتظامی معاملات پر تفصیلی بریفنگ دی۔ انہوں نے بتایا کہ اسپتال میں 130 ڈاکٹرز فرائض سرانجام دے رہے ہیں، جب کہ سالانہ بجٹ محض 3 کروڑ روپے ہے، جو 3 لاکھ مریضوں کے مفت علاج کے لیے ناکافی ہے۔ڈاکٹر اشرف نے مزید بتایا کہ ڈائیلاسز کے ہر مریض پر یومیہ 14 ہزار روپے خرچ کیے جا رہے ہیں اور اسپتال میں جدید لیبارٹری قائم کی گئی ہے، جہاں اب تک 50 ہزار مریضوں کے مفت ٹیسٹ مکمل کیے جا چکے ہیں۔ تین اہم شعبہ جات کے علیحدہ قیام کے لیے پی سی ون فورم سے منظوری حاصل ہو چکی ہے، مگر انتظامی منظوری تاحال التوا کا شکار ہے۔چیف جسٹس علی بیگ نے صحت کے شعبے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایک مقدس اور انسانیت کی خدمت کا عظیم ذریعہ ہے، جہاں ڈاکٹرز مسیحائی کے جذبے سے سرشار ہو کر خدمات انجام دے رہے ہیں۔ انہوں نے آئی سی یو اور نگہداشت وارڈ کی توسیع اور استعداد بڑھانے کے لیے فوری احکامات جاری کیے اور طبی آلات اور دیگر مسائل کے حل کے لیے متعلقہ حکام سے ہنگامی بنیادوں پر اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔چیف جسٹس نے اس عزم کا اظہار کیا کہ اسپتال میں سہولیات کی بہتری اور عوام کو معیاری طبی خدمات کی فراہمی کو یقینی بنانے کے لیے ہر ممکن تعاون کیا جائے گا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں