سکردو (پ ر) اپوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے کہا ہے کہ معدنی وسائل پر قبضہ کے لیے گلگت بلتستان کے عوام کو تقسیم کیا جائے گا، فرقہ واریت اور تعصبات کو ہوا دی جائے گی اسکے بعد خطے کا امن خراب کرکے پہاڑوں پر قابض ہونے کا جواز ڈھونڈیں گے۔ گلگت بلتستان کے عوام اب باشعور ہوچکے ہیں اور کسی بھی مراعات یافتہ غیرسیاسی شخص کے بیانیے کو قبول نہیں کریں گے۔حکومتی صفوں سے تمام مذہبی اکابرین کی اہانت ناقابل برداشت ہے حکومتی اتحادی جماعتیں خاموش تماشائی بننے کی بجائے اپنی پوزیشن واضح کریں۔ خاموش رہنے کا مطلب اتحادی جماعتیں پیپلز پارٹی اور نون لیگ کی جانب سے ہی بیان تصور ہوگا۔ غیرسیاسی سلیکٹیڈ مراعات یافتہ افراد کے بیان پر وزیراعلی’ کی طرف سے وضاحت آنی چاہیے۔ان تمام تر مس ڈیلیورنس کا ذمہ دار اس حکومت کو بنانے والے لوگ ہیں جنہوں نے سیاسی کارکنوں کے حقوق پر ڈاکہ ڈال کر غیرسیاسی افراد کو نوازکر جی بی کی سیاسی تاریخ میں ایک ناجائز روایت ڈالی مذہبی شخصیات کی توہین کی جائے گی اور اس کی آڑ میں فرقہ واریت اور علاقائیت کو ہوا دینے کی حکومتی کوشش کے علاوہ کیا سمجھا جاسکتا ہے۔ اگر کسی کو وسائل کی غیر منصفانہ تقسیم کے ثبوت چاہیے تو ہم سے لے لیں اگر ثبوت نہ فراہم کرسکے تو ہم سیاست چھوڑیں گے۔ رہی بات ہمارے قدرتی وسائل کو لوٹنے کی کوششوں کی تو کوئی ذہن سے نکال لیں کہ خوف جبر اور سازشوں کے ذریعے یہاں کے وسائل کو لوٹ سکوگے۔ تمام مکاتب فکر کے اکابرین کی اہانت وہ بھی حکومتی صفوں اور سیاسی طبقے کی طرف سے افسوسناک ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔ دیامر بھی ہمارا ہے اور گلگت و بلتستان بھی۔ اتحاد و وحدت، مذہبی و علاقائی ہم آہنگی کچھ عناصر سے ہضم نہیں ہو رہا۔حکمران اور حکومتی مشنری کوئی مقدس ہستی نہیں جس پر تنقید نہ ہو۔
ثبوت فراہم نہ کرسکے تو سیاست چھوڑ دینگے، اپوزیشن لیڈر
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
