گلگت بلتستان میں اگست تک لوڈشیڈنگ 10گھنٹے کم ہوجائے گی، معاون خصوصی

اسلام آباد (پ ر) معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ نے اسلام آباد میں کشمیر و گلگت بلتستان رپورٹرز ایسوسی ایشن کے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان حکومت نے پونے دو سال میں تاریخ میں سب سے زیادہ اصلاحاتی اقدامات اٹھائے ہیں. گلگت بلتستان کا سب سے بڑا مسئلہ بجلی کا ہے اس کے حل کیلئے تاریخ میں پہلی بار کئی سالوں سے زیر التوا منصوبوں پر انقلابی اقدامات اٹھائے گئے ہیں۔جس سے اگست تک کم از کم دس گھنٹے کی لوڈشیڈنگ کم ہوگی. گلگت بلتستان کے کئی سابقہ وزرا اور بااثر لوگوں کے ہاں بجلی کی اسپیشل لائنیں خاص طور پر 60 کے قریب ٹرانسفرز لگے ہوئے تھے وہ ختم کئے. حکومتی سابقہ اور موجودہ وزرا، افسران، سمیت بیشتر بااثر شخصیات کے پاس غیر ضروری گن مین تھے انہیں منسوخ کرایا تاکہ تھانوں میں پولیس کی نفری پوری ہوسکے. گلگت بلتستان کے بیشتر اداروں سمیت بالخصوص گندم کی تقسیم ، گاڑیوں کی رجسٹریشن اور معدنیات کے سسٹم کو ڈیجیٹلائز کیا تاکہ شفافیت آسکے. گلگت بلتستان میں موجودہ حکومت نے 80 کے قریب سرکاری گاڑیاں تحویل میں لیں اور اس میں 8 گاڑیاں وی ایٹھ تھیں جنہیں نیٹکو کے حوالے کیا۔ معاون خصوصی نے مزید کہا کہ پونے دو سال میں گلگت بلتستان حکومت نے بہترین اصلاحات کر کے خطے کو ایک نئی راہ پر گامزن کیا ہے. گلگت بلتستان کے بیشتر اضلاع جس میں گلگت ،سکردو ، ہنزہ او چلاس میں سردیوں کے دوران بجلی کی لوڈشیڈنگ 22 گھنٹے تھی تاہم اس کی وجہ ماضی میں بجلی منصوبوں کے کئی سالوں سے التوا ہونا تھا اور ٹھیکیدار کرپشن کر کے بھاگ گئے اس پر ترجیح بنیادوں پر کام کیا. اور اب اگست تک گلگت بلتستان میں بجلی کی لوڈشیڈنگ دس گھنٹے کم ہوجائے گی. ماضی کی تمام حکومتیں ان زیر التوا منصوبے کے مافیا پر ہاتھ لگانے سے گھبراتی رہی لیکن موجودہ حکومت نے تمام پریشر کے باجود مافیا کو بے نقاب کیا. گلگت شہر میں اعلی عہدیداران اور افسران نے بجلی کی اسپیشل لائینیں اور ٹرانسفارمرز کے تصور کو ختم کیا گیا. امیر غریب سب کو برابری کی بنیادی پر بجلی کی فراہمی یقینی بنائی گئی ہے. گلگت بلتستان میں گندم بلیک کرنے والوں کی روک تھام کیلئے سسٹم کو ڈیجیٹلائز کیا گیا جس کے باعث شفافیت آئی. گلگت بلتستان میں معدنیات کے حوالے سے اقدامات اٹھائے گئے ہیں اور لیز پرویسس کو ڈیجیٹلائز کیا جس سے 76 سالوں میں پہلی بار اتنی انکم جنریٹ ہوئی. گلگت بلتستان میں سرکاری اور عوامی عہدیداران سمیت دیگر نے قانون کے برعکس گن مین رکھتے ہوئے تھے ان سب کو واپس کیا اور متعلقہ تھانوں میں تعینات کرایا گیا. ایک جج صاحب نے خود سے اپنے پاس زائد گن مین سرینڈر کیا جو سب کیلئے اچھا اقدام اور پیغام تھا. اصلاحاتی اقدامات کے تحت 85 کے قریب سرکاری گاڑیاں جمع کرائی گئی .ان میں سے 8 کی تعداد میں وی ایٹ تھیں جنہیں نیٹکو میں کمرشل پر لگایا تاکہ ان سے انکم جنریٹ کی جاسکے. معاون خصوصی برائے اطلاعات ایمان شاہ نے آخر میں صحافی کے سوال کا جواب دیتے ہوئے کہا گلگت بلتستان کی موجودہ حکومت نومبر 2025 میں اپنی مدت پوری کرے گی. گلگت بلتستان میں آمدہ الیکشن کی تاریخ کا حوالے مشاورت جاری ہے بہتر حل نکلے گا. انہوں نے ایک اور سوال پر جواب دیا کہ دیامر بھاشا ڈیم متاثرین کے مطالبات پر اہم پیش رفت کا بہت جلد امکان ہے. وزیر اعلی بہت جلد اس معاملے پر وزیر اعظم سے ملاقات کر کے خوشخبری دیں گے. دیامر بھاشا ڈیم گلگت بلتستان اور پاکستان کیلئے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتا ہے. اس تمام معاملے پر دیامر کی عوام کو خراج تحسین پیش کرتا ہوں پاکستان کی تاریخ میں پہلی بار اتنا طویل احتجاجی دھرنا ہوا اور ایک پتہ تک نہیں ٹوٹا یہاں تک کی سڑکیں کھولی رکھی گئیں اور لوگوں کو پریشان نہیں کیا گیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں