سکردو(چیف رپورٹر)عالمی یوم صحافت کے موقع پر پریس کلب سکردو میں تقریب منعقد ہوئی جس میں صحافیوں سیاسی سماجی شخصیات نے شرکت کی تقریب میں عالمی یوم صحافت سے متعلق تقاریر کی گئیں تقریب میں گلگت بلتستان میں مزاحمتی صحافت کے عظیم علمبردار راجہ حسین خان مقپون مرحوم، سید مہدی مرحوم، شبیر حسین مرحوم اور وفات پانے والے دیگر صحافیوں کو خراج عقیدت پیش کیا گیا اور پیکا ایکٹ کے خلاف قرارداد پاس کی گئی۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے پریس کلب کے صدر وزیر مظفر حسین، مسلم لیگ ن کے رہنما و سابق رکن کونسل اشرف صدا پی ٹی آئی کے رہنما و سابق چیئرمین بلدیہ تقی اخونزادہ پیپلز پارٹی بلتستان کے صدر بشارت ظہیر عوامی ایکشن کمیٹی کے چیئرمین نجف علی گلگت بلتستان یونین آف جرنلسٹس کے نائب صدر قاسم حسین بٹ اور پریس کلب کے سابق صدر و سینئر صحافی محمد حسین آزاد نے کہاہے کہ گلگت بلتستان میں صحافت اور صحافیوں کے تحفظ کیلئے بڑے پیمانے پر اقدامات اٹھائے جانے کی ضرورت ہے گلگت بلتستان کے صحافیوں نے نامساعد حالات میں اپنے قلم کے ذریعے علاقے کی بہترین ترجمانی کی محدود وسائل میں یہاں کے صحافیوں نے بڑے اچھے کام کئے یہاں کے صحافیوں کیلئے نت نئے مسائل پیدا کئے جارہے ہیں یہاں کے صحافی اور سیاستدان آزادانہ نہیں ہیں یہ لوگ بہت کچھ جانتے ہوئے بھی بول اور لکھ نہیں سکتے،پیکا ایکٹ کے تحت یہاں صحافت اور صحافیوں کا گلہ گھونٹا جارہا ہے انہوں نے کہاکہ راجہ حسین مقپون ،سید مہدی نے یہاں مزاحمتی صحافت کو فروغ دینے کی بھرپور کوشش کی ان شخصیات نے صحافیوں کی بہتر انداز میں تربیت کی آج ہمیں چاہے کہ ہم اپنے ہیروز کو یاد رکھیں انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان میں اطلاعات تک رسائی کے قانون کو توسیع دیا جائے اور صحافیوں کو اطلاعات تک رسائی دی جائے اطلاعات تک رسائی کا قانون نہ ہونے کے سبب صحافیوں کو معلومات کے حصول اور اطلاعات تک رسائی میں بڑی مشکلات پیش آرہی ہیں، تقریب کی نظامت کے فرائض کے پی این کے چیف رپورٹر اسحاق جلال نے انجام دئیے۔
حسین مقپون ،سیدمہدی نے مزاحمتی صحافت کوفروغ دیا،مقررین
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
