ٹک ٹاکر ثناء یوسف کے قتل میں ملوث ملزم فیصل آباد سے گرفتار

اسلام آباد پولیس نے 17 سالہ سوشل میڈیا ٹک ٹاکر ثنا یوسف کے قتل کے کیس میں اہم پیش رفت کرتے ہوئے مرکزی ملزم کو فیصل آباد سے گرفتار کر لیا ہے۔ پولیس کے مطابق ملزم نے ثنا یوسف کے مسلسل انکار پر مشتعل ہو کر اسے قتل کیا، اور جرم کا اعتراف بھی کر لیا ہے۔

آئی جی اسلام آباد سید علی ناصر رضوی نے پریس کانفرنس کے دوران بتایا کہ ملزم نے دو جون کو ثنا یوسف کے گھر کے باہر کئی گھنٹے انتظار کیا، اور ملاقات سے انکار پر منصوبہ بندی کے تحت اسے قتل کر دیا۔ پولیس نے جدید ٹیکنالوجی، سی سی ٹی وی فوٹیجز اور موبائل کال ریکارڈز کی مدد سے ملزم کو ٹریس کیا۔

پولیس ذرائع کے مطابق ثناء یوسف کے قتل کے ملزم کی شناخت عمر حیات عرف کاکا کے نام سے ہوئی اور وہ خود بھی ٹک ٹاکر ہے جب کہ ملزم نے خود کو مقتولہ کا دوست بتایا ہے۔

ملزم سے ثنا یوسف کا آئی فون اور قتل میں استعمال ہونے والا پستول بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔ پولیس کے مطابق، ملزم نے موبائل فون اس لیے ساتھ لے جایا تاکہ ثبوت مٹا سکے۔ تفتیش کے دوران یہ بھی معلوم ہوا کہ ملزم میٹرک پاس ہے اور اس کا والد سرکاری ملازم رہ چکا ہے۔

پولیس نے ملزم کی گرفتاری کے لیے فیصل آباد اور جڑانوالہ میں 11 چھاپے مارے، جس کے نتیجے میں 22 سالہ ملزم کو حراست میں لیا گیا۔ پولیس کا کہنا ہے کہ یہ اندھے قتل کا کیس تھا جو ایک بڑا چیلنج تھا۔

وفاقی وزیرِ داخلہ محسن نقوی نے ایک پر بیان دیتے ہوئے اسلام آباد پولیس کی کارروائی کو سراہا اور کہا کہ ملزم سے اسلحہ اور مقتولہ کا موبائل برآمد کیا گیا ہے، اور اس نے جرم کا اعتراف کر لیا ہے۔

ثنا یوسف کے بہیمانہ قتل سے سوشل میڈیا صارفین اور عوامی حلقوں میں گہری تشویش پائی جاتی ہے، اور واقعے کو سیکیورٹی کے حوالے سے بڑا المیہ قرار دیا جا رہا ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں