سابق وزیر فواد چودھری نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈر شپ کے تِلوں میں تیل نہیں کہ تحریک چلا سکے گی،اگر سلمان اور قاسم آتے ہیں توپھر سیاست پلٹا کھائے گی، پی ٹی آئی کو اس وقت وہ لوگ چاہئیں جو اسٹیبلشمنٹ تک بات پہنچا سکتے ہوں۔ ایک انٹرو یو میں انہوں نے کا کہ سیاسی جماعتوں میں مختلف مصالحے چاہیئے ہوتے ہیں، ایسا بھی نہیں کہ سب پیسے والے لوگ ہونے چاہئیں، ہمارے سیاسی جماعتوں میں بحران ہے کہ وہ تنظیمی سازی نہیں کرتے، آپ دیکھ لیں آل انڈیا مسلم لیگ جیسی آج ایک بھی جماعت نہیں ہے، پاکستان میں اسٹیبلشمنٹ نے کسی سیاسی جماعت کو منظم نہیں ہونے دیا، جب کوئی جماعت کھڑی ہوتی ہے پیچھے پڑ جاتے ہیں، اسی وجہ سے پاکستان کی جمہوریت اور نظام کا ایک یہ مسئلہ ہے۔انہوں نے کہا اسٹیبلشمنٹ کو ناراض کرنے کی ضرورت نہیں ہے، ملک کو اس وقت گرینڈ سیاسی ڈائیلاگ کی ضرورت ہے، اسٹیبلشمنٹ کو بھی اس مذاکرات کا حصہ ہونا چاہیئے۔ سینیٹ الیکشن میں اب ہارس ٹریڈنگ کی شکل بدل گئی ہے ، پہلے امیدوار پیسے خرچ کرکے ووٹرز کو خریدتے تھے، اب سیاسی جماعتیں خودسیٹیں آپس میں طے کرلیتی ہیں، پہلے امیدوار ووٹرز کو خریدتا تھا اب سیاسی جماعتیں خرید ی جاتی ہیں۔انہوں نے کہا پی ٹی آئی کے حوالے سے زیادہ مسئلہ مشعال کے اوپر ہے، کیونکہ وہ ابھی آئی ہیں، مجھے نہیں پتا کہ مشعال یوسفزئی کا عمران خان نے کہا ہے یا نہیں، بشری بی بی کے بہن نے بھی کہا کہ ایسا نہیں ہے۔ عمران خان جیل میں جن حالات میں ہیں کیا ان کی سینیٹ کے ٹکٹ بانٹے میں کوئی دلچسپی ہوگی؟وہ اس وقت پاکستان کی سیاست کو دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کو اس وقت وہ لوگ چاہئیں جو اسٹیبلشمنٹ تک بات پہنچا سکتے ہوں، بڑی زیادتی یہ ہوئی کہ پارٹی کے دبا میں اسٹیبلشمنٹ سے تعلق منقطع کرلیا، پی ٹی آئی اسٹیبلشمنٹ تک اپنی کوئی بات نہیں پہنچا سکتی، وہاں صرف ہمارے خلاف بات ہوتی ہے۔میں کوئی انتہاپسند نہیں ہوں مجھے کوئی اسپیس ملے گی تو بات کروں گا۔سلمان اکرم راجا کو ایسا کام دیا گیا جس کے وہ اہل نہیں ہیں، سلمان اکرم راجا نے بھری محفل میں بیرسٹر گوہر کی بے عزتی کی، پارٹی میں ایسے لوگوں کو عہدے دیئے گئے تو50، 50 ہزار میں بک جاتے ہیں، بیرسٹر گوہر جنید اکبر اور اسد قیصر عزت دار لوگ ہیں، بیرسٹر گوہر شریف آدمی ہیں ان کی کوئی نہیں سنتا۔پارٹی میں عزت دار لوگوں کی کوئی بات نہیں سن رہا۔ پی ٹی آئی میں اس وقت کوئی لیڈرشپ نہیں، اگر سلمان اور قاسم آتے ہیں پھر سیاسی ماحول ضرور بنے گا، موجودہ لیڈر شپ کے تلوں میں تیل نہیں ہے۔
پی ٹی آئی کی موجودہ لیڈر شپ تحریک نہیں چلا سکتی،فوادچودھری
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
