امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا ہے کہ امریکی حملے میں ایران کی تینوں جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ اور ناکارہ ہوگئی تھیں، انہیں دوبارہ فعال کرنے میں برسوں لگیں گے ۔ ایران پر امریکی حملے میں صرف ایک جوہری تنصیب کو نقصان پہنچنے کی میڈیا رپورٹس پر ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ امریکی حملوں میں تباہ ہونے والی ایرانی جوہری تنصیبات کو دوبارہ فعال کرنے میں برسوں لگیں گے۔ انہوں نے مزید کہا کہ اگر ایران چاہے گا تو اسے 3 مختلف جگہوں پر نئے سرے سے آغاز کرنا ہوگا۔واضح رہے کہ گزشتہ روز امریکی میڈیا کا کہنا تھا کہ انٹیلیجنس جائزوں کے مطابق امریکی حملے میں ایران کی صرف ایک فردو جوہری تنصیب کو نقصان پہنچا ہے۔ دوسری جانب امریکی محکمہ دفاع(پنٹاگون)نے بھی میڈیا رپورٹ کو مسترد کر دیا ہے جس میں دعوی کیا گیا ہے کہ امریکی فضائی حملے کے نتیجے میں ایران کی صرف ایک جوہری تنصیب مکمل طور پر تباہ ہوئی ہے، جبکہ دیگر دو پر جزوی اثرات مرتب ہوئے ہیں۔واضح رہے کہ یہ رپورٹس امریکی میڈیا میں نشر ہوئیں تھی ان رپورٹس میں 5 موجودہ اور سابق امریکی حکام کے حوالے سے دعوی کیا گیا تھا کہ ایران کا فرد و جوہری افزودگی مرکز امریکی حملے میں شدید نقصان کا شکار ہوا، لیکن اصفہان اور نطنز کی تنصیبات صرف چند ماہ کے لیے متاثر ہوئیں اور ان کی بحالی ممکن ہے۔تاہم پنٹاگون کے ترجمان شان پارنیل نے رپورٹ کو سختی سے مسترد کرتے ہوئے کہا کہ جعلی نیوز میڈیا کی ساکھ وہی ہے جو ایران کی موجودہ جوہری تنصیبات کی حالت ہے: تباہ، مٹی میں دفن، اور مکمل بحالی میں برسوں لگیں گے۔انہوں نے مزید کہا کہ صدر واضح تھے اور امریکی عوام بھی سمجھتے ہیں کہ فردا، اصفہان اور نطنز میں ایرانی جوہری تنصیبات مکمل طور پر تباہ کر دی گئیں اور اس میں کوئی شک نہیں۔وائٹ ہاس کی جانب سے بھی امریکی میڈیا کی رپورٹ کو مسترد کرتے ہوئے کہا گیا کہ آپریشن مڈنائٹ ہیمر کے تحت ایران کی جوہری صلاحیت کو مکمل طور پر ختم کر دیا گیا ہے۔
ایران کی تینوں جوہری تنصیبات فعال کرنے میں برسوں لگیں گے،صدر ٹرمپ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
