چیئرمین عمران خان نے حکم دیا تو ہم بھی اسمبلی سے نکلنے میں کوئی دیر نہیں لگائیں گے،سپیکر صوبائی اسمبلی


سکردو:سپیکر صوبائی اسمبلی سید امجد زیدی نے کہاہے کہ پارٹی کے چیئرمین نے چاروں آئینی صوبائی اسمبلیوں سے نکلنے کی بات کی ہے فیصلے میں آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان اسمبلی کا کہیں کوئی ذکر نہیں ہے اس کا مطلب ہے کہ پارٹی قیادت کے فیصلے کا اطلاق آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان اسمبلی پر نہیں ہوگا ،تاہم اگر پارٹی چیئرمین عمران خان نے حکم دیا تو ہم بھی اسمبلی سے نکلنے میں کوئی دیر نہیں لگائیں گے مگر چیئرمین نے عام انتخابات کیلئے راہ ہموار کرنے کی غرض سے صرف ملک کی چار آئینی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی سے باہر نکلنے کے فیصلے کا تذکرہ کیا ہے کے پی این سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گلگت بلتستان اور آزاد کشمیر کا کیس دوسری اسمبلیوں سے الگ تھلگ ہے یہاں کی اسمبلیاں تحلیل کی جائیں یا ان میں موجود ارکان استعفے دیں کوئی فرق نہیں پڑے گا تاہم باقی اسمبلیوں سے ارکان کے نکلنے کے بعد نیا سیاسی اور قانونی بحران پیدا ہوگا جس کا ملک متحمل نہیں ہوسکتا یہاں کی اسمبلی اور آزاد کشمیر کی اسمبلی کے الیکشن وفاق کے ساتھ کبھی نہیں ہوئے ہیں نہ ان کو تحلیل کرنے سے ملکی سیاست پر کوئی اثر پڑیگا پارٹی قیادت بھی یہی چاہتی ہے کہ چاروں اسمبلیوں اور قومی اسمبلی سے پارٹی ارکان استعفے پیش کریں تاکہ فوری طورپر نئے انتخابات کیلئے راہ ہموار کی جائے ہم پارٹی چیئرمین عمران خان کے حکم پر ہر وقت لبیک کہنے کیلئے تیار ہیں مگر یہ کنفیوژن دور ہونی چاہیئے کہ خان صاحب نے آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان اسمبلی سے بھی ارکان کو نکلنے کی کسی قسم کی کوئی ہدایت دی ہے آئینی اور سیاسی بحران تب پیدا ہوگا جب آئینی اداروں سے لوگ باہر نکلیں گے ہماری آئینی حیثیت کا تعین ابھی تک نہیں ہوا ہے ،انہوں نے کہاکہ فوری انتخابات کا انعقاد ہی بحران کا واحد حل ہے ورنہ یہاں افراتفری کا ماحول برقرار رہے گا جس کا اثر براہ راست غریب لوگوں پر پڑے گا خطے کو مافیاز نے دیمک کی طرح چاٹ کر کھایا صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی سے بڑی تعداد میں ارکان کے باہر نکلنے کے بعد نیا بحران ہوگا معیشت تباہ ہوگی اور ملک کا نظام چلنا دشوار ہو جائے گا۔