اعتماد نہیں تو چلے جائیں گے، امجد کی حکومت سے علیحدہ ہونے کی دھمکی

گلگت،پاکستان پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے صدر امجد حسین ایڈووکیٹ نے حکومت سے علیحدہ ہونے کی دھمکی دےتے ہوئے کہا ہے کہ ہم حکومت میں عزت اوراحترام سے رہناچاہتے ہیں اگرکوئی ہمیں عزت اوراحترام نہیں دے سکتا ہے تو ہمیں صاف صاف بتادے ہم اپناراستہ الگ کریں گے۔انہوں نے پیرکے روزایوان سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کسی کی منت کرکے یاہاتھ چوم کے حکومت میں شامل نہیں ہوئے ہیں ہم اپوزیشن میں رہناچاہتے تھے ہمارے قائدآصف علی زرداری کے کہنے پرحکومت میں شامل ہوئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن سے براہ راست کوئی بندہ وزیرنہیں بنتا ہے ہم وزیراعلیٰ حاجی گلبرکوسمجھانے کی کوشش کریں گے کہ ایسانہیں ہوسکتا کہ اپوزیشن بنچ سے اٹھا کرآپ کسی کو وزیربنائیں اگراپوزیشن کے کسی ممبرکووزیربننے کاشوق ہے تو اس کاایک باضابطہ طریقہ کار ہے کہ وہ سپیکرکودرخواست دیگا اورحکومتی بنچوں پربیٹھے گا اس کے بعدوزیربننے کاایک طریقہ کارہے اس پرعمل کرکے وزیربنتے ہمیں کوئی اعتراض نہیں ہے لیکن یہ کوئی طریقہ نہیں ہے کہ آپ بندکمروں میں ڈیل کریں اورسوداکریں کہ آپ مجھے وزیربنائیں۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن کے لوگوں کووزیربنانا ہے توپھر حکومت میں جو لوگ شامل ہیں کیاان پراعتمادنہیں ہے۔انہوں نے وزیراعلیٰ کانام لئے بغیر کہا کہ اگرآپ کو حکومت میں شامل لوگوں پرشک ہے آپ صاف صاف بتادیں کہ آپ پراعتمادنہیں ہے دوسرے لوگوں کی ضرورت ہے ہم کسی دوسری جگہ پرچلے جائیں گے اگرآپ ہم سے مشکوک ہیں توصاف صاف بتادیں۔انہوں نے کہا کہ ہم اپنی قیادت کے کہنے پرحکومت کاحصہ ہیں تومہربانی کرکے اعتماد بھی کریں ہم نے کسی کے خلاف کوئی سازش کی ہے اورنہ ہی سازش کریں گے اگرپھربھی کسی کوشک ہے توصاف صاف بتادےں تاکہ ہم عزت سے کسی جگہ پرچلے جائیں۔انہوں نے کہا کہ رات کے اندھیرے میں سازشیں نہ کریں کہ فلاں نے فلاں سے ملاقات کی۔فلاں نے یہ بات کی اس طرح کی باتیں ہمیں پسندنہیں ہیں جب آپ مشکل میں ہوں توآپ پاﺅں پکڑیں اورآپ کی مشکلات ختم ہوں توگریباں پکڑیں یہ طریقہ درست نہیں ہے۔انہوں نے استور کے ضمنی الیکشن کے حوالے سے کہا کہ استور کے ضمنی الیکشن کے سروے میں پی پی پہلے نمبرپرتھی مگررزلٹ میں پی پی تیسرے نمبرآئی۔انہوں نے کہا کہ ہمارے امیدوارحمید کے خلاف مسلم لیگ(ن)نے فرقہ ورانہ بنیادوں پرکھلے عام مہم چلائی حالانکہ تینوں امیدوارایک ہی مکتب فکر سے تعلق رکھتے تھے۔انہوں نے کہا کہ پوری سرکاری مشینری چیف سیکرٹری سے چپڑاسی تک پولیس سپاہی سے آئی جی پی تک سب مسلم لیگ(ن)کے امیدوار کی انتخابی مہم چلارہے تھے۔دوسری طرف حکومت کاپوراسیکشن خالدخورشید کے ساتھ تھاخالدخورشید کوحکومت کی اورمسلم لیگ(ن)کے امیدوار کوانتظامیہ کی حمایت حاصل تھی انہوں نے کہا کہ خالدخورشید نے پاکستان بھر کے تحریک انصاف کے ٹکٹ ہولڈرز سے25 کروڑ روپے جمع کئے۔ استور کی تاریخ میں کسی بھی الیکشن میں کبھی اتنا پیسہ نہیں لگا۔ انہوں نے کہا کہ سرمایہ کی بنیادپرسیاست کرناملک کے مفاد میں نہیں ہے۔