گلگت(ثاقب عمر) سابق رکن اسمبلی و رہنما پاکستان مسلم لیگ (ن) جاوید حسین نے کہا ہے کہ اس وقت جو حکومت کی اندھیر نگری ہے اسے مزید چلنے کی گنجائش نہیں ہے اس لئے اسمبلی کو وفاق فوری تحلیل کرے کیونکہ اس وقت یونیورسٹی کیمپسز بند کرنے ملازمین کو بے روزگار کرنے صحت، تعلیم، سمیت دیگر اہم منصوبوں کو بند کرنے کے بجائے مشیروں معاونین کوآرڈینیٹرز کو فارغ کیا جائے۔ ڈیلی کے ٹو سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا ہے کہ اس وقت نہ ہی مسلم لیگ (ن) کی حکومت ہے نہ پی پی پی کی حکومت ہے اور نہ ہی حاجی گلبر خان کی حکومت ہے یہ ایسی حکومت ہے جس کے نہ سر کا معلوم ہے اور نہ پاو ¿ں کا معلوم ہے اس روش کی وجہ سے آج عوام کا وفاقی پارٹیوں سے اعتماد اٹھ چکا ہے اور عوام قوم پرستی کی جانب راغب ہورہے ہیں اس قسم کے غیر جمہوری اقدام ہورہے ہیں جو کہ ناقابل برداشت ہیں۔ انہوں نے کہا کہ حاجی گلبر خان کو مزید چلنے دینا پی پی پی اور مسلم لیگ کے لئے مستقبل میں مسئلہ پیدا کرے گا۔ انہوں نے کہا کہ غیر ترقیاتی فنڈزکی ایک خطیر رقم غیر منتخب افراد پر خرچ کررہے ہیں عوام کا کوئی والی وارث نہیں ہے اس قسم کی حکومت کو چلنے دینے کے بجائے تحلیل کرانے سے ہی عوام کا فائدہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ حاجی گلبر کا نام جو کمیٹی وزیر اعلی کے حوالے سے بنی تھی اس میں حفیظ الرحمان نے نہیں دیا تھا بلکہ امجد حسین ایڈووکیٹ نے دیا تھا جس پر حفیظ الرحمان نے مشروط حمایت کی تھی اور کہا تھا کہ معاونین ، مشیر، کوآرڈینیٹرز نہیں لئے جائینگے لیکن یہاں تاریخ رقم کردی گئی ہے اور ایک پلاٹون کو بھارتی کیا ہے جن کا عوام میں کوئی حیثیت نہیں ہے اور نہ ہی عوامی مسائل سے ان کو کوئی سروکار ہے اس قسم کے اقدام سے مسائل مزید پیدا ہونگے۔
