گلگت(سٹاف رپورٹر)گلگت بلتستان امپورٹرز اینڈ ایکسپورٹرز کے 13رکنی کور کمیٹی کے ممبران نے تین نکاتی ایجنڈا پیش کرتے ہوئے دھمکی دی ہے کہ عاشورہ سے قبل مطالبات حل نہیں کئے گئے تو پاک چین سرحدی علاقے سوست میں انٹری اور ایگزٹ پوائنٹس پر احتجاجی دھرنا دینگے۔ گلگت بلتستان امپورٹرز اینڈ ایکسپورٹرز کی 13 رکنی کور کمیٹی کے ممبر محمد اقبال نگری نے چیمبر آف کامرس اینڈ انڈسٹری گلگت بلتستان کے صدر عمران علی و کور کمیٹی کے دیگر ممبران کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ کاروباری حضرات جو کہ خنجراب باڈر سے پاک چائنا تجارت کرتے ہیں ان تمام مسائل کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کرینگے جس میں چھوٹے تاجروں کے نمائندوں کی بھی حمایت حاصل ہے ۔ سال 2024میں 15جنوری سے آئے ہوئے مال اور سیزن کے شروع یکم اپریل 2024سے اب تک سینکڑوں کنٹینر ز چائنا اور سوست میں پڑے ہوئے ہیں اور باڈر پاس کے ذریعے چھوٹے تاجر جو کہ ہزاروں کے تعداد میں ہیں سب کی تجارت رکی ہوئی ہے۔ گلگت بلتستان میں کوئی انڈسٹری نہیں ہے۔ حکومت کی جانب سے روزگار کے مواقع بھی میسر نہیں۔ پڑھے لکھے نو جوان بے تحاشہ تعداد میں ہیں ان کے روز گار کا واحد ذریعہ پاک چین تجارت سے ہے مگر FBR کی جانب سے گزشتہ سالوں کی طرح کوئی مناسب پالیسی اختیار نہیں کی گئی جس کی وجہ سے گلگت بلتستان کے تمام چھوٹے بڑے تاجر اپنے قانونی حق لینے کیلئے دھرنا واحتجاج کرنے پر مجبور ہوئے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ تاجر برادری کسی قسم کا غیر قانونی ڈیمانڈ نہیں کرتی ہے بلکہ قانونی طور پر مطالبہ کرتے ہیں کہ انکم ٹیکس،سیلز ٹیکس اور لینڈ روٹ ویلیویشن میں 20 فیصد کا چھوٹ دی جائے۔ یہ کوئی نا جائز مطالبہ نہیں ہے اس پر تاجر برادری کورٹ بھی جانے کا حق رکھتی ہے اور انسانی بنیادی حق کیلئے گلگت بلتستان اسمبلی کو سمری بھی ارسال کرینگے ،اس کا قانونی ثبوت بھی دینگے۔ انہوں نے کہا کہ انکم ٹیکس اور سیل ٹیکس جی بی کے تاجروں پر لاگو نہیں ہوتا جو کہ ہم سے پالیسی کے تحت لیا گیا ۔ ہماری پسماندگی کو منظور نظر رکھتے ہوئے چھوٹے تاجر جن کا پاک چائنا باڈر ٹریڈ ایگریمنٹ کے ذریعے مال کے بدلے مال پر کوئی ٹیکس نہیں ہے اور 15سے20ہزار چائنا کرنسی ین کے مال پر چائنا میں ٹیکس نہیں ہے اور یہاں پر بھی نہیں ہونا چاہئے ۔ انہوں نے کہا کہ ان تمام مطالبات بالخصوص تین چارٹر آف ڈیمانڈ فی الفور حل کیا جائے اگر ایسا نہیں ہوا تو تمام کا روباری حضرات عاشورہ کے بعد انٹری اور ایگزٹ پوائنٹ سوست میں دھرنا دینے پر مجبور ہونگے اور گلگت بلتستان کے تمام اضلاع میں پرامن احتجاج کیا جائیگا۔
