وفاقی وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا ہے کہ ملک کے معاشی نقطہ نظر میں بہتری آئی ہے جیسا کہ فچ کی حالیہ رپورٹوں سے تصدیق کی گئی ہے، اب حکومت کا مقصد معاشی استحکام حاصل کرنا ہے۔تفصیل کے مطابق پاکستان میں وفاقی جمہوریہ ایتھوپیا کے سفیر جمال بیکر عبد اللہ نے جمعرات کو فنانس ڈویژن میں وزیر خزانہ اور ریونیو سینیٹر محمد اورنگزیب سے ملاقات کی۔وزیر خزانہ نے سفیر عبد اللہ کا پرتپاک استقبال کیا اور پاکستان میں اس وقت جاری اقتصادی اصلاحات کا جائزہ پیش کیا۔ یہ اصلاحات ایک وسیع تر گھریلو ایجنڈے کا حصہ ہیں جس کا مقصد معاشی استحکام حاصل کرنا ہے۔ وزیر نے حالیہ مثبت پیش رفتوں پر روشنی ڈالی، بشمول زرمبادلہ کے ذخائر میں بہتری، سرکاری ادارے (SOE) اصلاحات، اور پاور سیکٹر میں پیشرفت۔ بین الاقوامی ریٹنگ ایجنسیوں نے حکومت کے معاشی فیصلوں کے نتیجے میں معاشی استحکام کو تسلیم کرنا شروع کر دیا ہے۔ ملک کے معاشی نقطہ نظر میں بہتری آئی ہے جیسا کہ فچ کی حالیہ رپورٹوں سے تصدیق کی گئی ہے اور اب حکومت کا مقصد معاشی استحکام حاصل کرنا ہے۔سفیر عبد اللہ نے پاکستان کے معاشی استحکام کی تعریف کی اور اسے سراہا اور ایتھوپیا کے گھریلو اقتصادی اصلاحات کے لیے اسی طرح کے نقطہ نظر کے بارے میں بصیرت کا اظہار کیا۔ انہوں نے پاکستان کے تجربے سے متاثر ایتھوپیا کے اقدامات، خاص طور پر اپنی کرنسی کو مستحکم کرنے اور معاشی لچک کو فروغ دینے کے بارے میں تفصیل سے بتایا۔ اس بات چیت میں باہمی خوشحالی کو فروغ دینے کے لیے دو طرفہ تجارت اور مالی تعاون کو بڑھانے کے امکانات کو بھی شامل کیا گیا۔ سفیر عبد اللہ نے تعلیمی تعاون کی تلاش کی تجویز پیش کی، خاص طور پر طلبا کے تبادلے اور اسکالرشپ پروگراموں کو فروغ دینا۔ اس اقدام کا مقصد ایتھوپیا کے طلبا کو پاکستان میں تعلیم حاصل کرنے کے مواقع فراہم کرنا، دونوں ممالک کے درمیان تعلیمی اور ثقافتی تعلقات کو فروغ دینا ہے۔سینیٹر محمد اورنگزیب نے کہا دونوں ممالک کے درمیان گہرے تعلقات کو فروغ دینے کی اہمیت پر اتفاق کیا گیا اور مجوزہ تعاون کا خیرمقدم کیا۔ دونوں فریقوں نے ان باہمی فوائد کو تسلیم کیا جو اس طرح کی شراکت داری سے حاصل ہو سکتے ہیں اور دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے عزم کا اظہار کیا۔
