گلگت(پ ر)پوزیشن لیڈر گلگت بلتستان اسمبلی کاظم میثم نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ سابق وزیراعلی گلگت بلتستان اور دیگر ساتھیوں پر دہشتگردی کے مقدمات عاقبت نااندیشوں کی گلگت بلتستان کو فیڈریشن سے مایوس کرنے کی کوشش ہے۔ اس سے قبل جی بی ہاوس جو کہ گلگت بلتستان کا حصہ ہوتا اسے سب جیل قرار دے کر عوام میں سخت مایوسی پھیلائی تھی۔ آج کی وفاقی حکومت گلگت بلتستان جو کہ عالمی سطح پر اور آئین پاکستان کے مطابق متنازعہ خطہ ہے۔ اس متنازعہ خطے کے عوام کو مین سٹریم پالیٹیکس میں جگہ دینے اور حوصلہ افزائی کرنے کی بجائے ان کو دہشتگرد بناکر پیش کرنے کی کوششیں گلگت بلتستان اور پاکستان کے دشمن کے عزائم کو تقویت دینے کا باعث بنے گا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں رجیم چینج آپریشن، شیڈول فور اور اے ٹی اے کی اطلاق جو کہ غیرقانونی عمل ہے اس کے بعد عوام میں غم و غصے میں اضافہ ہو رہا ہے۔ گلگت بلتستان کو پاکستان کا آئینی حصہ دیکھنے کے خواہشمند عوام اب متنازعہ حقوق کی طرف بڑھنے لگے ہیں۔ اس حساس ترین اور متنازعہ خطے کے عوام آئے دن مایوس ہوتے جا رہے ہیں۔ ہم فیڈریشن سے مطالبہ کرتے ہیں کہ گلگت بلتستان کی حساسیت اور متنازعہ حیثیت کے پیش نظر عوام دشمن فیصلوں سے باز رہے۔ ایک وزیراعلی کے خلاف دہشتگردی کی دفعہ یہاں کے تمام باسیوں پر دفعہ ہے۔ ایسے مظالم جاری رہیں تو بعید نہیں فیڈریشن کی سیاسی جماعتوں کے لیے گلگت بلتستان نو گو ایریا بنے۔ عالمی طاقتوں کی کوشش ہے کہ گلگت بلتستان کا قضیہ اقوام متحدہ میں پہنچے۔ یہاں کے عوام حقوق کو یقینی بنائی جائے اور مظالم کا سلسلہ بند کرے۔ سابق وزیراعلی اور دیگر ساتھیوں پر عائد مقدمات فوری واپس لیا جائے۔