کراچی میں چارروزہ عالمی دفاعی نمائش انٹرنیشنل ڈیفنس ایگزیبیشن اینڈ سیمینار آئیڈیاز 2024 کا آغاز ہوگیا ہے۔عالمی دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024 کے پہلے روز وزیر دفاع خواجہ آصف نے خطاب کرتے ہوئے کہا پاکستان ایک ذمہ دار ملک ہے، پاکستان دنیا بھر میں قیام امن کے لیے اپنا منفرد کردار ادا کر رہا ہے، جبکہ نمائش میں تکنیکی معاملات سمیت اہم امور پر غور ہوگا۔ پاکستان میں معیشت مثبت اشاریوں کی جانب گامزن ہے، ملک میں سرمایہ کاری اور مشترکہ منصوبوں کے لیے بے پناہ مواقع موجود ہیں، پاکستان کی دفاعی صنعت فروغ پارہی ہے۔علاقائی امن اور سماجی و اقتصادی ترقی کے لیے رابطوں کا فروغ ضروری ہے، پاکستان مذاکرات کے ذریعے مسائل کے حل پر یقین رکھتا ہے۔2000 میں پہلی بار انٹرنیشنل ڈیفنس ایگزیبیشن اینڈ سیمینار کا آغاز کیا گیا اور تب سے اب تک اس کا انعقاد مستقل بنیادوں پر ہورہا ہے۔ملک کی سب سے بڑی دفاعی نمائش کی میزبانی کے لیے ایک بار پھر کراچی کا انتخاب کیا گیا ہے اور بارھوےں آئیڈیاز 19 سے 22 نومبر تک منعقد کی جارہی ہے جو خطے میں دفاعی سازو سامان کی نمائش کا سب سے بڑا فورم بن گیا ہے۔ جبکہ ساتھ ہی جدید ٹیکنالوجی سے لیس دفاعی مصنوعات اور ساز و سامان کو دنیا کے سامنے پیش کیا جائے گا۔ڈیپو کے ڈائریکٹر بریگیڈیئر علی عادل کے مطابق یہ نمائش دفاعی صنعت کے ساتھ ساتھ ملک کی ترقی میں بھی اہم کردار ادا کرے گی۔ یہ خطے میں دفاعی ساز و سامان کی سب سے بڑی نمائش ہے، اس بار نمائش میں پچپن ممالک کے 330 غیر ملکی نمائش کنندگان اور 33 وفود شرکت کر رہے ہیں۔ اس بین الاقوامی دفاعی نمائش میں 550 سے زائد نمائش کنندگان اسٹالز ہےں ، ترکیہ اور چین بھاری موجودگی کیساتھ شرکت کر رہے ہیں۔ایران، اٹلی، برطانیہ پہلی بار نمائش میں شریک ہونیوالوں میں شامل ہیں۔ آئیڈیاز 2024میں ایشیا، مشرق وسطی اور جنوب مغربی ایشیا کے اہم ممالک بالخصوص سعودی عرب، متحدہ عرب امارات، قطر، بحرین، ترکی، ایران، یمن، چین، بھارت، جاپان، ملائیشیا، سنگاپور اور دیگر ممالک شامل ہونگے۔ایس آئی ایف سی کا مقصد پاکستان کی دفاعی صنعت کو عالمی سطح پر مستحکم کرنا ہے، یہ نمائش غیر ملکی وفود، حکومتی عہدیداروں اور نمائش کنندگان کے درمیان موثر نیٹ ورکنگ فراہم کرتا ہے۔اس بین الاقوامی نمائش میں جدید اور روایتی دفاعی سازوسامان کا بھرپور مظاہرہ کیا جائے گا جو پاکستان کی صنعتی ترقی کی عکاسی کرتا ہے، دفاعی پیداوار میں اسلحہ، ٹینک، جنگی طیارے، ہیلی کاپٹر، بحری جہاز، آبدوزیں، ڈرون، میزائل، سائبر ڈیفنس، سیٹلائٹ، اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز شامل ہیں۔ ایس آئی ایف سی کا مقصد پاکستان کی دفاعی صنعت کو عالمی سطح پر اجاگرکرتے ہوئے قومی سلامتی کو یقینی بنانا ہے۔اس موقع پر ملائشیا کے پاکستان میں ہائی کمشنر محمد اظہر مزلان نے کہا کہ دفاعی نمائش آئیڈیاز کا ایک بہت اہم اور قابل ذکر سفر رہا ہے، آئیڈیاز 2024 خطے کے لیے بہت اہمیت کا حامل ہے۔برگیڈیئر جنرل عراق کا کہنا تھا ہمارے پاکستان کے ساتھ برادرانہ تعلقات ہیں، ہم اپنے مسلمان اور برادر ملک پاکستان کے ساتھ دفاعی تعاون کے لیے تیار ہیں۔سری لنکا کے بریگیڈیئر کمنڈا سلوا نے کہا کہ پاکستان نے ضرورت کی گھڑی میں سری لنکا کی غیر مشروط حمایت کی ہے، یہ نمائش بین الاقوامی شراکت داروں کے لیے اپنی دفاعی پیداوار کو فروغ دینے کے لیے ایک فورم ہو گی۔نمائش تقریب میں شریک تمام ممالک کے لیے امن کا باعث بنے گی۔تھائی لینڈ کے کرنل تھنائے کے مطابق میں انسداد دہشت گردی کی کارروائیوں اور دفاعی پیداوار میں تجربہ رکھنے پر پاکستان کی تعریف کرتا ہوں، یہ نمائش تقریب میں شریک تمام ممالک کے لیے امن کا باعث بنے گی۔نمائش میں مقامی سطح پر تیار کردہ اینٹی ڈرون سسٹم کا افتتاح کریں گے، اینٹی ڈرون سسٹم اسپائیڈر 10 کلومیٹر دور سے ڈرون کو ناکارہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ دوسری جانب، ڈرون شاہپر تھری تےن ہزار کلومیٹر رینج میں اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، شاہپر تھری 30 ہزار فٹ بلندی تک مسلسل چالےس گھنٹے اڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے، شاہپر تھری 16 ہزار کلوگرام بارودی مواد اور میزائلوں سے لیس ہے۔ ایونٹ میں عالمی دفاعی صنعت کے رہنما، حکام اور ماہرین جمع ہوں گے۔منتظمین کے مطابق ایکسپو نمائش میں جدید اور روایتی دفاعی آلات، ہتھیاروں کے نظام اور گاڑیوں کی وسیع رینج کی نمائش کی جائے گی۔ آئیڈیاز 2024 میں اسلحہ، ٹینک، جنگی طیاروں، ہیلی کاپٹروں اور بحری جہازوں کی نمائش کی جائے گی، آبدوزیں، ڈرونز، میزائل، سائبرڈیفنس، سیٹلائٹ اور الیکٹرانک وارفیئر سسٹمز بھی نمائش کا حصہ ہوں گے۔ہم جانتے ہےں کہ پاک افواج نے دنیا بھر میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا اور اپنے دفاع کو ناقابلِ تسخیر بنایا ہے، اسلحہ سازی میں بھی پاکستان کا شمار سرفہرست ممالک میں کیا جاتا ہے۔ ملک کا دفاعی مواصلاتی نظام اور چھوٹے بڑے ہتھیاروں کے علاوہ بھاری اسلحہ دنیا بھر میں اپنی منفرد پہچان رکھتا ہے۔ پاکستان کی سالمیت کے ضامن ایٹم بم،میزائل ٹیکنالوجی،الخالد اور ضرار ٹینک کی تیاری،براق ڈرون اور مقامی طور پر تیار کردہ بکتربند اور بلٹ پروف گاڑیاں، یہ سب ایسی کامیابیاں ہیں جنہیں اسلحہ بنانے والے بڑے ممالک بھی رشک کی نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ ہیوی انڈسٹریز ٹیکسلا اس وقت پاکستان کی دفاعی مصنوعات کا بہت بڑا مرکز ہے، جہاں جدید ترین اسلحے کی تیاری اور معیار کو ہر سال ہونے والی دفاعی نمائش میں بھی بے حد سراہا جاتا ہے۔پاکستان نے اپنا جوہری پروگرام 1970 کی دہائی میں شروع کیا اور آج پاکستان نہ صرف ایک جوہری طاقت ہے بلکہ اس کے جوہری میزائل دنیا میں بہترین مانے جاتے ہیں۔ پاکستان کا 60کلومیٹر تک مار کرنے والا نصر نامی ٹیکٹیکل میزائل ایک ایسا جوہری میزائل ہے، جو امریکا کے پاس بھی نہیں۔ اس کے علاوہ حتف میزائل ملٹی ٹیوب بلیسٹک میزائل، غزنوی ہائپر سانک میزائل، غزنوی بیلسٹک میزائل، ابدالی سوپر سانک میزائل، غوری ون میزائل، شاہین ون بلیسٹک میزائل، غوری ٹو، شاہین ٹواور شاہین تھری میزائل شامل ہیں۔ شاہین تھری کی پہنچ 2750کلومیٹر تک ہے اور اس کی بدولت پاکستان کا ہر دشمن اب رینج میں ہے۔الخالدٹینک پاکستانی فوج کا نیا اور جدید ترین ٹینک ہے۔ یہ 400 کلومیٹر دور تک بغیر کسی مزاحمت کے سفر کر سکتا ہے۔ اس کے اندر یوکرین کا12ہارس پاور کاانتہائی جدید انجن نصب ہے۔ یہ ٹینک 70کلومیٹر فی گھنٹہ کی رفتار سے چل سکتا ہے۔ اس کا عملہ تین افراد پر مشتمل ہوتا ہے۔اس میں ایک عدد125ملی میٹر اسموتھ بور ٹینک گن نصب ہے۔ اس کے علاوہ یہ فرینچ آٹویٹک ٹرانسمیشن سے لیس ہے۔ الخالد ٹینک میں ایک مشین گن چھت پر اور ایک نیچے لگی ہوتی ہے۔ اس کی توپ200 میٹر سے لیکر 2000 میٹر کے فاصلے تک دشمن کو نشانہ بنا سکتی ہے۔ اس میں روس کا بنایا گیا گولہ لگانے والا خودکار نظام نصب ہے۔یہ پانچ میٹر گہرے پانی میں سے بھی گزرنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔ واضح رہے کہ اس کے دو ماڈل الخالد ٹینک ون اور ٹو ہیں۔پاکستان کے جے ایف تھنڈر17لڑاکا طیارے کو جب کراچی میں منعقد ہ سالانہ دفاعی نمائش آئیڈیاز میں رکھا گیا تو یہ سب کی توجہ کا مرکز بن گیا تھا۔ اس کی فروخت سے فوجی برآمدات میں اضافے کے ساتھ غیرملکی زرمبادلہ لانے میں بھی مدد ملے گی۔ نئے جے ایف تھنڈر17طیاروں کو پاکستان ایرو ناٹیکل کمپلیکس میں تیار کیا جاتا ہے۔پاک فضائیہ نے جے ایف تھنڈر 17کے پہلے ورژن کا استعمال 2010 میں شروع کیا تھا جبکہ اس سے پہلے اس کی دفاعی ضروریات کا انحصار امریکی ساختہ طیاروں پر تھا جنہیں ہندوستان کے خلاف جنگوں میں بھی استعمال کیا گیا۔پاک فضائیہ کے مطابق بلاک ٹو جے ایف تھنڈر17طیاروں میں پہلے سے بہتر ایویونکس سسٹمز، فضامیں ایندھن بھرنے کی صلاحیت، اضافی ہتھیاروں کو لے جانے کی صلاحیت اور کچھ اضافی آپریشنل صلاحیتیں موجود ہیں۔یہ ایک ہلکے وزن کے کثیرالجہتی طیارے کے طور پر ڈیزائن کیا گیا ہے جو کہ 55 ہزار فٹ کی بلندی تک 1500میل فی گھنٹہ سے زائد کی رفتار سے پرواز کرسکتا ہے۔دفاعی مصنوعات کے تحقیقی ادارے نے بیک وقت چار گولے داغنے والی ملٹی بیرل بکتر شکن توپ تیار کی ہے، اس توپ کو ایک بریف کیس جتنے جدید فائرنگ سسٹم سے منسلک کیا گیا ہے۔ توپ پر لگے ہوئے طاقتور کیمرے کے ذریعے اندھیرے میں بھی دشمن کی بکتر بند گاڑیوں کونشانہ بنایاجا سکتاہے۔نوے میٹرکے فاصلے سے کنٹرول پینل کے ذریعے ایک کے بعد ایک چارگولے داغے جاسکتے ہیں، جس سے دشمن کی متعدد بکتر بندگاڑیوں کو تباہ کیا جاسکتا ہے۔ عام توپ کے برعکس اس توپ کو چلانے والے دشمن کے جوابی وار سے محفوظ رہتے ہیں۔
![عالمی دفاعی نمائش آئیڈیاز 2024](https://www.dailyk2.com/uploads/contents/original/original_1654366742pen_sckech.jpg)