ڈیزل جنریٹرز، بے ضابطگیوں کی تحقیقات کا حکم

 گلگت(پ ر)وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حاجی گلبر خان نے کہا ہے کہ صوبے میں گورننس کی بہتری اور شفافیت کو یقینی بنائیں گے۔ مفاد عامہ کے منصوبوں میں کسی قسم کی بے ضابطگی برداشت نہیں کی جائے گی۔ وسائل کا استعمال عوام کی فلاح و بہبود اور معیار زندگی کو بہتر بنانے کیلئے کیا جائے گا۔ ماضی میں مختلف منصوبوں میں ہونے والی بے ضابطگیوں کے حوالے سے کئے جانے والی انکوائریز کو منطقی انجام تک نہیں پہنچایا گیا۔ ہم جزاء اور سزاء کے نظام کو بلاتفریق سختی سے نافذ کرینگے۔ ہم نیک نیتی اور میرٹ پر کام کررہے ہیں اور سیاسی انتقام پر یقین نہیں رکھتے۔ ان خیالات کا اظہار وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حاجی گلبر خان نے وزیر اعلیٰ معائنہ کمیشن کی جانب سے دیئے جانے والی بریفنگ کے موقع پر گفتگوکرتے ہوئے کیا۔ وزیر اعلیٰ نے وزیر اعلیٰ معائنہ کمیشن کے ممبران کو ہدایت کی کہ میرٹ کو یقینی بناتے ہوئے نیک نیتی اور ہر قسم کی وابستگیوں اور تعصبات سے بالاتر ہوکر کام کریں۔ وزیر اعلیٰ نے وزیر اعلیٰ معائنہ کمیشن کی جانب سے 262مختلف منصوبوں کے حوالے سے کئے جانے والے انکوائری رپورٹس پر عملدرآمد کے حوالے سے محکمہ سروسز اینڈ جنرل ایڈمنسٹریشن سے تفصیلی رپورٹ طلب کی۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر چیئرمین وزیر اعلیٰ معائنہ کمیشن کو ہدایت کی کہ کرایے پر ڈیزل جنریٹرز لینے اور ڈیزل جنریٹرز کے استعمال کی مد میں تقریباً  پونے 2ارب کا بجٹ استعمال کرنے کی مکمل انکوائری کرکے ایک ماہ میں رپورٹ وزیر اعلیٰ سیکریٹریٹ میں جمع کرائی جائے۔ وزیر اعلیٰ نے محکمہ برقیات کی جانب سے ڈیزل جنریٹرز کی خریداری میں مبینہ بے ضابطگیوں کی شکایت پر چیئرمین وزیر اعلیٰ معائنہ کمیشن کو ایک مہینے میں انکوائری کرنے کے احکامات دیئے اور تانگیر میں لنک روڈز کی تعمیر میں بھی بے ضابطگیوں کے حوالے سے وزیر اعلیٰ معائنہ کمیشن کو انکوائری کرنے کی ہدایت کی۔ اس موقع پر وزیر اعلیٰ کو چیئرمین وزیر اعلیٰ معائنہ کمیشن فدا حسین نے وزیر اعلیٰ معائنہ کمیشن کی کارکردگی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حاجی گلبر خان نے ریسکیو 1122کی جانب سے دیئے جانے والے بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ گلگت  بلتستان کے جغرافیہ کو مدنظر رکھتے ہوئے بین اضلاعی شاہراہیںاور سیاحتی مقامات خصوصاً جن مقامات پر حادثات رونما ہوتے ہیں وہاں پر ریسکیو 1122کے اضافی سنٹرز قائم کئے جائیں گے۔ جگلوٹ سکردو روڈ پر چار نئے ریسکیو1122سنٹرز قائم کئے جائیں گے۔ وزیر اعلیٰ نے کہاکہ گلگت جوٹیال، رحیم آباد، جگلوٹ، نلتر، بسین، بارگو، ضلع غذر میں چٹورکھنڈ، اشکومن، یاسین، گلاپور، استور میں تھلیچی ، گدئی ،ہنزہ میں سوست اور دیامر ڈویژن میں داریل، تانگیر اور بابوسر کے مقام پر نئے ریسکیو1122 سنٹرز بمع ایمبولنس اور سٹاف کے قائم کرنے کیلئے کاغذی کارروائی مکمل کی جائے جس کو آئندہ مالی سال کے پی ایس ڈی پی میں شامل کرنے کی وفاقی حکومت سے سفارش کی جائے گی۔ اس موقع پر ڈی جی ریسکیو 1122نے وزیر اعلیٰ محکمہ کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی۔ وزیر اعلیٰ گلگت  بلتستان حاجی گلبر خان نے صوبائی سیکریٹری جنگلات کی جانب سے فاریسٹ ورکنگ پلان پر عملدرآمد کے حوالے سے دیئے جانے والے بریفنگ کے موقع پر گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ جنگلات کی غیرقانونی کٹائو اور غیرقانونی لکڑی کی ترسیل کیخلاف زیرو ٹارلنس پالیسی کے تحت کارروائی جاری رکھی جائے۔ ورکنگ پلان پر من و عن عملدرآمد کو یقینی بنایا جائے۔ ورکنگ پلان میں کسی بھی قسم کی بے ضابطگی کی حوصلہ شکنی کی جائے گی۔ جنگلات کا تحفظ اور جنگلات کا فروغ حکومت کی ترجیحات میں شامل ہے۔ ری فاریسٹیشن کیلئے محکمہ جنگلات بروقت اقدامات اٹھائیں۔ اس موقع پر صوبائی سیکریٹری جنگلات نے بریفنگ دیتے ہوئے ورکنگ پلان پر شفاف انداز میں عملدرآمد کو یقینی بنانے اور جنگلات میں اضافے کیلئے ہر ممکن اقدامات کی یقین دہانی کرائی۔