پاکستان،سعودیہ اقتصادی تعاون کے فروغ پر متفق

پاکستان نے سعودی عرب کے ساتھ پاکستانیوں کے لئے ویزا پابندی کا معاملہ اٹھاتے ہوئے کہا ہے کہ ویزا پابندی پر نظرثانی کی جائے جبکہ دونوں ممالک نے اقتصادی ،سرمایہ کاری اور ثقافتی شعبوں میں تعاون کومزید فروغ دینے پر اتفاق کرلیاہے،سعودی وزیرخارجہ نے اس عزم کا اظہار کیا ہے کہ پاکستان کے ساتھ ادارہ جاتی تعلقات بڑھانے کیلئے اقدامات کئے جائیں گے ، سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان منگل کو ایک روزہ دورے پر اسلام آباد پہنچے ،آمد کے فوری بعد سعودی وزیرخارجہ وزارت خارجہ پہنچے جہاں وزیرخارجہ شاہ محمود قریشی نے معزز مہمان کا استقبال کیا، وزارتِ خارجہ میں پاکستان اور سعودی عرب کے مابین وفود کی سطح پر مذاکرات کا انعقاد ہوا، سعودی عرب کے وفد کی قیادت سعودی وزیر خارجہ شہزادہ شہزادہ فیصل بن فرحان آل سعود جبکہ پاکستانی وفد کی قیادت وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے کی۔ مذاکرات میں دو طرفہ تعلقات اور کثیرالجہتی شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ سمیت باہمی دلچسپی کے اہم علاقائی و عالمی امور، دو طرفہ سیاسی، اقتصادی، سرمایہ کاری کے مواقع اور دفاعی تعاون کے فروغ کے حوالے سے تفصیلی تبادلہ خیال ہوا۔ وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان یکساں مذہبی ،ثقافتی اور تاریخی اقدار پر استوار ،گہرے برادرانہ مراسم ہیں ،دونوں ممالک نے ہر مشکل وقت میں ایک دوسرے کا بھرپور ساتھ دیا، پاکستان، سعودی عرب کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کے تحفظ کی حمایت جاری رکھنے کے لئے پرعزم ہے، مسئلہ کشمیر اور مقبوضہ کشمیر میں بھارتی کی جانب سے اٹھائے گئے 5 اگست 2019 کے یک طرفہ اور غیر آئینی اقدامات کے بعد سعودی عرب کی علاقائی و عالمی فورمز پر پاکستان کے موقف کی حمایت قابلِ ستائش ہے، او آئی سی کنٹکٹ گروپ برائے جموں و کشمیر میں سعودی عرب کے مثبت کردار پر سعودی قیادت کے شکر گزار ہیں۔ دونوں ممالک نے دو طرفہ باہمی تعلقات کے استحکام کیلئے اعلی سطح روابط کے تسلسل پر اتفاق کیا، وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی نے وزیر اعظم عمران خان کے دورہ سعودی عرب اور سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان کے دورہ پاکستان کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ اعلی سطح روابط سے پاکستان اور سعودی عرب کے مابین دو طرفہ تعلقات کو وسعت ملی، مختلف شعبہ جات میں دو طرفہ تعاون کے فروغ کیلئے سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے قیام پر عملی اقدامات کا آغاز خوش آئند ہے۔دوطرفہ مذاکرات کے دوران افغانستان سے غیر ملکی افواج کے انخلا کے بعد کی صورتحال پر بھی تبادلہ خیال ہوا،وزیرخارجہ نے کہا کہ سعودی عرب موجودہ حالات کو دیکھتے ہوئے پاکستانیوں کے لئے ویزا پابندی پر نظرثانی کرے،ملاقات کے بعد مشترکہ پریس کانفرنس میں  وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا کہ  امید ہے کہ سعودی عرب پاکستانیوں کے لئے ویزا پابندیوں پر نظر ثانی کرے گا، پاکستان اور سعودی عرب ثقافتی شعبے میں تعاون کو فروغ دینا چاہتے ہیں،سعودی عرب میں مقیم 25 لاکھ پاکستانی وہاں اپنے گلوکاروں کی پرفارمنس دیکھنا چاہتے ہیں جبکہ  سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان  نے کہا  ہم تاریخی دیرینہ تعلقات کو مضبوط بنائیں گے،کوشش ہے دو طرفہ تعلقات کو نئی بلندیوں پر لے کر جائیں، دونوں ممالک گہرے تاریخی رشتے میں جڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ ملاقات میں کرونا چیلنج سے نمٹنے پر بات چیت ہوئی ہے۔ اس موقع پر شہزادہ فیصل بن فرحان نے کہا کہ پرجوش خیر مقدم پر پاکستان کا شکریہ ادا کرتا ہوں، ہم نے اپنے مضبوط تعلق مزید مستحکم بنانے پر تبادلہ خیال کیا۔ہم ادارہ جاتی بنیادوں پر باہمی تعلقات کو فروغ دینا چاہتے ہیں۔ بعدازاں سعودی وزیرخارجہ نے صدر عارف علوی سے ملاقات کی اس موقع پر صدر مملکت  ڈاکٹرعارف علوی  نے  پاکستان اور سعودی عرب کے مابین تمام شعبوں میں تعلقات کی موجودہ سطح کو وسعت دینے  اور  تجارت و معیشت کے شعبے میں مزید پیش رفت کیلئے دوطرفہ تعلقات کو ادارہ جاتی سطح پر استوار کرنے کی  ضرورت پرزور دیتے ہوئے کہا کہ  پاکستان سعودی عرب کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتا ہے،پاکستان برادر ملک کے ساتھ معاشی اور تجارتی تعلقات بڑھانے کا خواہاں ہے۔صدر مملکت نے ملاقات میں بھارتی مقبوضہ جموں و کشمیر میں معصوم مسلمانوں پر بھارتی ظلم و ستم پر روشنی ڈالی ۔ صدر مملکت  نے کہا کہ بین الاقوامی برادری کشمیر میں بھارتی انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں رکوائے، اقوام متحدہ کی قراردادوں کے مطابق کشمیریوں کو خود ارادیت دے۔ملاقات میں سعودی عرب کے وزیر خارجہ فیصل بن فرحان السعود  نے کہا کہ سعودی قیادت پاکستان کے ساتھ تعلقات کو خصوصی اہمیت دیتی ہے اور  دونوں برادر ممالک کے مابین اقتصادی تعلقات کو مزید فروغ دینے کی ضرورت ہے۔دریں اثنا سعودی وزیر خارجہ نے وزیراعظم عمران خان سے ملاقات کی ، وزیراعظم  عمران خان نے  سعودی فرمانروا    سلمان اور ولی عہد محمد بن سلمان کے لیے نیک خواہشات کا اظہار کرتے ہوئے  مختلف شعبوں میں دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط کرنے کیلئے باہمی تعاون کی نئی راہیں تلاش کرنے  اور تجارت ، سرمایہ کاری اور توانائی کے شعبوں میں وسیع امکانات کو سمجھنے کے لئے اقدامات کرنے کی ضرورت پر زور دیااور سعودی،پاکستان سپریم کوآرڈینیشن کونسل کے کام کی بھی تعریف کی۔ وزیراعظم آفس  سے جاری بیان کے مطابق ملاقات میں پاک سعودی تعلقات اور مختلف شعبوں میں تعاون کو تیز کرنے پر بات چیت ہوئی ۔ وزیراعظم نے کوویڈ سے وابستہ سفری پابندیوں کی وجہ سے پاکستانی شہریوں کو درپیش مشکلات کا ذکر کیا۔ملاقات میں دونوں ممالک اور جنوبی ایشیا میں کوویڈ کی صورتحال پر اورافغانستان کی صورتحال پر بھی گفتگو کی گئی۔وزیراعظم  عمران خان نے سیاسی تصفیے کے حصول کے لئے افغان جماعتوں کے مابین تعمیری بات چیت کی ضرورت پر زور دیا اور کہا کہ افغان میں امن خطے میں امن و استحکام کے لئے انتہائی ضروری ہے۔ملاقات میں سعودی وزیرخارجہ نے  سعودی ولی عہد محمد بن سلمان اور وزیراعظم  عمران خان کی طے شدہ اسٹریٹجک سمت کے تحت باہمی تعلقات کو مزید مستحکم کرنے کے لئے ہر ممکن اقدامات کرنے کے عزم کا اعادہ کیا۔اس موقع پر سعودی وزیر خارجہ نے مسئلہ کشمیر پر پاکستانی موقف کی مستقل طور پر حمایت  کااظہار کیا اور کہا کہ سعودی عرب جموں و کشمیر پر او آئی سی رابطہ گروپ کا رکن ہے۔