مطالبات کی منظوری میں تاخیری حرب استعمال کئے جانے کے خلاف بلتستان کے ڈاکٹروں نے دوسرے روز بھی احتجاجاً بازوں پر سیاہ پٹیاں باندھ کر ہسپتالوں میں مریضوں کا معائنہ کیا ہڑتالی ڈاکٹرز نے کہا ہے کہ ہمارا مقصد مریضوں کوتنگ کرنا ہرگز نہیں ہے مگر ہماری یہ تاریخ رہی ہے کہ جب تک احتجاج نہیں کیا جاتا تب تک لوگوں کو ان کے حقوق نہیں دئیے جاتے مطالبات منظورکئے جائیں ہم مکمل ہڑتال کی طرف نہیں جائیں گے ورنہ ایک ہفتے کے بعد مکمل ہڑتال ہوگی نظام جام ہوجائیگاہم چاہتے ہیں کہ صوبائی کابینہ کے فیصلے کی روشنی میں تمام ڈاکٹرز کے یکساں تبادلے خاص طورپر گلگت ریجن سے بھی فیصلے کی روشنی میں ڈاکٹرز کو بلتستان ریجن میں لایاجائے ریجنل ہیڈکوارٹرہسپتال سکردو کے ڈی ایم ایس کی پوسٹ کو چلاس ہسپتال منتقل کرنے کے فیصلے کوواپس لیاجائے سپیشلسٹ ڈاکٹرز کی تعیناتیوں میں ضلع شگراور کھرمنگ کو نظرکئے جانے پر شدیدتحفظات ہیں ان تحفظات کودورکیاجائے اوردونوں اضلاع کے ساتھ انصاف کیاجائے نئے اضلاع کو پوسٹوں کی تقسیم میں نظراندازکرنا کسی بھی طورپر قابل برداشت فعل نہیں ہے 832 آسامیوں کی تقسیم میں بلتستان ریجن کے ساتھ بڑی زیادتیاں کی گئیں وزیراعلی زیادتیوں کا نوٹس لیں ڈاکٹرزچاہتے ہیں کہ انصاف کے تحت پوسٹیں تقسیم کی جائیں اورکسی ریجن یاضلع کیساتھ ناانصافی نہ کی جائے اسمبلی قرارداد کی روشنی میں ریجنل ہیڈکوارٹرہسپتال سکردو میں پین مینجمنٹ سینٹرقائم کیاجائے 20سکیل میں کام کرنے والے تمام سینئرڈاکٹرزکو 21 واں سکیل میں ترقی دیدی جائے ۔مطالبات پر وزیراعلی اور ارکان اسمبلی سے فردا فردا ملاقات کی اور ان تک مطالبات پہنچائے وزیراعلی خالد خورشید نے ہمارے موقف اورمطالبات کی تائیدکرتے ہوئے مطالبات کی منظوری کیلئے فوری احکامات بھی جاری کردئیے تھے مگرابھی تک کسی ایک مطالبے پربھی عمل درآمد نہیں کروایاگیا جس کی وجہ سے ہماری تشویش میں اضافہ ہوتاجارہاہے ایک ماہ گذرنے کے باوجود وزیراعلی کے احکامات پرعمل درآمد نہ ہونا سوالیہ نشان اورحیران کن ہے ہم چاہتے ہیں کہ مطالبات فوری منظور کئے جائیں ورنہ صورت حال کے ذمہ دار ہم نہیں ہوں گے۔