امریکا کے محکمہ خزانہ کے دفتر برائے غیرملکی اثاثہ کنٹرول نے ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ علی خامنہ ای کے براہِ راست کنٹرول میں تین شخصیات ،دو اداروں اور ذیلی تنظیموں پر نئی پابندیاں عاید کردیں۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق ایک بیان میں امریکی وزیرخزانہ نے کہاکہ ایرانی رہبرِاعلی کے زیرنگرانی تعمیل امام خمینی آرڈر(ایکو)اورآستان قدس رضوی (اے کیو آر)پر پابندیاں عاید کی ہیں۔اس سے پہلے محکمہ خزانہ نے رہبرِاعلی کے کنٹرول میں ایک اور ادارے بنیاد مستضفان اور سپاہِ پاسداران انقلاب کے ملکیتی ادارے خاتم الانبیا پرپابندیاں عاید کی ہیں۔ان تینوں اداروں کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ ایران کی نصف معیشت ان کے کنٹرول میں ہے۔امریکی وزیرخزانہ اسٹیون ٹی نوشین نے کہا کہ ان اداروں کی معیشت کے ایک بڑے حصے پر کنٹرول میں مدد مل رہی ہے۔محکمہ خزانہ نے ایک بیان میں کہا کہ ان افراد اور اداروں پرایگزیکٹو آرڈر13876 کے تحت قدغنیں لگائی گئی ہیں۔۔امریکا کے محکمہ خزانہ نومبر2020 میں بنیاد مستضفان پرپابندیاں عاید کی تھیں۔یہ کئی ذیلی اداروں پر مشتمل ہے اور اس کا ایران کی معیشت پر کنٹرول ہے۔ان کے اثاثوں کو اپنے سیاسی اتحادیوں کو فائدہ پہنچانے کے لیے استعمال کررہے ہیں اور ان کے ذریعے دشمنوں کے خلاف کارروائیاں کی جارہی ہیں۔
