غزہ میں اسرائیل کے زمینی حملے،30فلسطینی شہید

غزہ پر صہیونی فوج کے نئے زمینی حملے میں مزید 30 فلسطینی شہید ہوگئے۔مغربی خبر رساں ادارے کے مطابق غزہ کے محکمہ شہری دفاع نے بتایا کہ جمعہ کع صبح سے جاری اسرائیلی حملوں میں کم ازکم 30فلسطینی شہید ہوگئے۔جنوبی غزہ کے نصر ہسپتال کے طبی ذرائع نے بتایا کہ خان یونس میں صرف ایک ہی حملے میں 25 افراد شہید ہوئے،دوسری جانب صہیونی فوج نے فلسطنی سرزمین میں قائم سیکورٹی زون کو توسیع دینے کے لیے غزہ شہر میں نیا زمین حملہ شروع کرنے کا اعلان کردیا ہے۔اسرائیلی فوج نے ایک بیان میں کہا ہے کہ گزشتہ چند گھنٹوں میں فوج نے شمالی غزہ میں شجاعیہ کے علاقے میں زمینی سرگرمیاں شروع کر دی ہیں تاکہ سیکورٹی زون کو بڑھایا جا سکے۔ادھرعرب میڈیاکی رپورٹ کے مطابق انسانی ہمدردی کی تنظیم مرسی کور نے متنبہ کیا ہے کہ غزہ میں انسانی بحران میں اضافہ ہو رہا ہے کیونکہ پورے ایک ماہ سے کسی امدادی ٹرک کو غزہ کی پٹی میں داخل ہونے کی اجازت نہیں دی گئی ہے۔این جی او کے مطابق غزہ کی 85 فیصد آبادی بنیادی اشیائے خور و نوش سے محروم ہے ، رپورٹ میں مزید کہا گیا ہے کہ 34 ہسپتال اور 80 صحت کے مراکز تباہ ہو چکے ہیں، جبکہ طبی رسد کی شدید قلت نے صحت کی دیکھ بھال کو مفلوج کر دیا ہے۔مرسی کور کے مطابق تمام بیکریاں ایندھن کی کمی کی وجہ سے بند ہو رہی ہیں جس کی وجہ سے خاندانوں کے پاس کھانے تک رسائی کا کوئی ذریعہ نہیں ہے۔غزہ میں مرسی کور کے ارکان نے رپورٹ کیا ہے کہ خوراک تیزی سے نایاب ہوتی جا رہی ہے، قیمتیں آسمان کو چھو رہی ہیں، اور لوگوں کو موت کے منہ میں دھکیلا جا رہا ہے۔دوسری جانب حماس کے عسکری ونگ نے کہا ہے کہ لبنان میں اسرائیلی حملے میں حماس کے 2 ارکان شہید ہوئے ہیں جبکہ اسرائیلی فوج نے حملے میں حماس کے کمانڈر کو شہید کرنے کا دعویٰ کیا ہے۔عزالدین القسام بریگیڈ نے ایک بیان میں کہا ہے کہ کمانڈر حسن فرحت کو جنوبی لبنان کے شہر سیدون میں ان کے اپارٹمنٹ کے اندر بیٹی جینان حسن فرحت اور بیٹے حمزہ کے ساتھ شہید کر دیا گیا۔اسرائیلی فوج نے حماس کے کئی ارکان کو شہید اور بنیادی ڈھانچے کو تباہ کرنے کا دعویٰ کیا ہے، جس میں ایک کمانڈ اینڈ کنٹرول سینٹر بھی شامل ہے جو حماس کے ارکان کو حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عمل درآمد کے لیے خدمات فراہم کرتا تھا۔لبنان کے وزیر اعظم نواف سلام نے سیدون میں کیے گئے اسرائیل کے تازہ ترین حملے کی مذمت کی ہے۔نواف سلام کے دفتر سے جاری ہونے والے ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ اسرائیل ایک بار پھر پرامن شہریوں کو نشانہ بنا رہا ہے۔انہوں نے کہا کہ سیدون شہر یا کسی دوسرے لبنانی علاقے کو نشانہ بنانا لبنان کی خودمختاری پر کھلم کھلا حملہ ہے اور قرارداد 1701 اور جنگ بندی کے لیے سیکورٹی انتظامات کے معاہدے کی صریح خلاف ورزی ہے۔بیان میں مزید کہا گیا ہے کہ صدر نواف سلام نے اسرائیل پر زیادہ سے زیادہ دبا ڈالنے کی ضرورت پر زور دیا تاکہ اسے مختلف علاقوں بشمول رہائشی علاقوں پر جاری حملوں کو روکنے پر مجبور کیا جائے اور اس بات پر زور دیا کہ فوجی کارروائیوں کا مکمل خاتمہ ضروری ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں