پاکستان سے کوئی فیک پاسپورٹ پر سفر نہیں کر سکتا، طلال چودھری

اسلام آباد(آئی این پی ) وزیر ِ مملکت برائے داخلہ طلال چودھری نے کہا ہے کہ پاکستان سے کوئی فیک پاسپورٹ پر سفر نہیں کر سکتا،سعودی عرب میں گداگری میں ملوث 4 ہزار 300 پاکستانیوں کے پاسپورٹ منسوخ کر دئیے گئے۔ بدھ کو قومی اسمبلی قائمہ کمیٹی داخلہ کا اجلاس خرم شہزاد نواز کی زیرِ صدارت منعقد ہوا جس میں انسانی سمگلنگ سے متعلق اقدامات پر کمیٹی میں بحث ہوئی۔طلال چودھری نےوزیر مملکت برائے داخلہ طلال چوہدری نے قائمہ کمیٹی کو آگاہ کیا کہ سعودی عرب نے گداگری سمیت مختلف جرائم میں ملوث 4 ہزار 300 افراد کی لسٹ بھیجی تھی، ان تمام افراد کو واپس لاکر ان کے پاسپورٹ منسوخ کر دئیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا پاکستانی پاسپورٹ بین الاقوامی معیار کا ہے اور اس پر جعلسازی ممکن نہیں، انسانی سمگلنگ میں ملوث 200 افراد کو گرفتار کیا گیا ہے اس موقع پر زرتاج گل نے کہا کہ بہت سارے عرب ممالک میں ڈی جی خان کے افراد پر پابندی لگا دی گئی ہے۔وزیر مملکت طلال چوہدری نے کمیٹی کو بتایا کہ اسلحہ لائسنس تمام صوبے بنارہے ہیں، پہلےاسلام آباد میں بہت زیادہ لائسنس بنے تھے، جن میں کچھ غیرمناسب چیزیں بھی سامنے آئیں، ایم این ایز کو ایک لائسنس وزیراعظم کی منظوری سے دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ممنوعہ بور کا لائسنس کھولا ہے لیکن وہ ہم بہت ہی کم دیں گے، اراکین پارلیمنٹ کے تجویز کردہ لوگوں کومحدود پیمانے پرممنوعہ بور کے لائسنس دیں گے۔اجلاس کے دوران نوشین افتخار نے سوال کیا کہ کیا انسانی سمگلنگ اور ڈی پورٹ ہونے والے افراد کے خلاف کوئی ایکشن ہوتا ہے؟ جس پر سیکرٹری داخلہ نے بتایا کہ قانون موجود ہے، انسانی سمگلنگ اور ڈیپورٹ ہونے والوں کے 5 سال کیلئے پاسپورٹ معطل ہوتے ہیں۔ ۔قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی برائے داخلہ کی جانب سے سیٹیزن شپ ترمیمی بل منظور کر لیا گیا۔چیئرمین قائمہ کمیٹی نے کہا کہ اسلام آباد کے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کوئی کام نہیں ہورہا، جس پر کیپٹل ڈیولپمنٹ اتھارٹی(سی ڈی اے) کے چیئرمین نے بتایا کہ بہت سے حلقوں میں سڑکوں کی تعمیر پر کام شروع کردیا گیا ہے، سڑکوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 250 ملین کا فنڈ رکھا گیا ہے۔رکن قومی اسمبلی انجم عقیل اعوان نے کہا کہ چئیرمین سی ڈی اے صاحب غلط بیانی کررہے ہیں، کسی بھی حلقے میں کام شروع نہیں ہوا۔ رکن قائمہ کمیٹی جمشید دستی نے کہا کہ ہماری بد قسمتی ہے کہ ایک ڈائریکٹر جنرل (ڈی جی )کوبدل کر دوسرا ڈی جی وفاقی تحقیقاتی ادارے (یف آئی اے) میں لایا گیا، ایف آئی اے میں اس سے کسی بھی قسم کی بہتری نہیں آئے گی۔طلال چوہدری نے کہا کہ اداروں کا کام دیکھیں یہاں بیٹھ کر نے جا تنقید نہ کریں، کسی کے پاس پاسپورٹ و فیملی ویزا ہے، تو اس کو کیسے روکا جائے؟، ہم نے اب ایڈوانس پروفائلنگ کا عمل شروع کیا ہے، گداگروں کے حوالے سے ایک نیا قانون بھی لانے جا رہے ہیں، تاکہ واپس آنے والے گداگروں کے خلاف اندراج مقدمہ اور سزائیں بھی ہوں۔چیئرمین کمیٹی راجہ خرم نے کہا کہ ہمارے ایئرپورٹ سے قانونی طور پر جا کر آگے ڈنکی لگائی جاتی ہے، ایران یا ترکی کا ویزا لیکر لوگ یہاں سے جاتے ہیں، ڈی جی کوئی بھی ہو ہم نے اداروں کے لیے کام کرنا ہے۔رکن کمیٹی آغا رفیع اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے دنیا کے بہترین اداروں میں سے ہے، زائرین ایران جا رہے تھے، ایف آئی اے نے ان کو روکا اور کلئیر کیا، کچھ لوگ اداروں میں رہتے ہوئے سال سال کی چھٹی لیکرباقی معاملات کرتے ہیں

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں