ایکشن کمیٹی کا جرگہ موخر،گرفتار رہنماوں کی رہائی کیلئے تحریک شروع کرنے کا اعلان

سکردو(سٹی رپورٹر)عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان کے قائم مقام چیئرمین محمد علی دلشاد، ایم ڈبلیو ایم گلگت بلتستان کے صدر آغا علی رضوی، سید مظاہر موسوی، نجف علی، وزیر حسنین رضاسمیت دیگر نے کہا ہے کہ عوامی ایکشن کمیٹی گلگت بلتستان نے گلگت بلتستان کے قومی ایشوز جن میں گلگت بلتستان کی شناخت ، زمینوں ، جنگلات ، معدنیات سیاحتی مقامات ، سوست بارڈر سمیت دیگر عوامی مسائل کو لیکر ایک قومی جرگے کی کال دی تھی جوکہ 24 اور 25 مئی کو ہونا تھا۔گرینڈ قومی جرگہ بلانے کا مقصد کیا تھا اور اسکی ضرورت کیوں محسوس ہوئی اس حوالے سے ہم اپنی پوری قوم کواور پوری دنیا کو بتانا چاہتے ہیں اور ان کٹھ پتلی حکمرانوں کو بھی بتانا چاہتے ہیں کہ جو عوامی نمائندگی کا دعوی کرکے گلگت بلتستان کے وسائل کی لوٹ مار میں بحیثیتِ سہولت کار قوم کے مجرم اور غدار کا کردار ادا کر رہے ہیں۔ سکردو پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ گرینڈ قومی جرگے کا پہلا ہدف گلگت بلتستان کی قوم کو متحد کرنا اور قومی یکجہتی کا قیام تھا جہاں ہم اپنے تمام تر اختلافات ، تعصبات اور وابستگیوں سے بالاتر ہوکر اپنے قومی مسائل کے حل کیلئے ایک قوم بننے کا عہد کریں۔گرینڈ قومی جرگے کا دوسرا ہدف گلگت بلتستان کے دیرینہ ایشوز جن میں گلگت بلتستان کی حیثیت کا تعین جو کہ اٹھہتر سالوں سے لٹکا ہوا ہے اس پر قوم کو ایک بیانیے پر متفق کرنااور گلگت بلتستان کی متنازعہ حیثیت اور عالمی قوانین کو مدنظر رکھتے ہوئے ایک آئین ساز اسمبلی کا قیام جوکہ ہمارا بنیادی حق ہے اس کیلئے قوم کو اعتماد میں لینا تھاگرینڈ جرگے کا اگلا ہدف لینڈ ریفارم ایکٹ ، فنانس ایکٹ ، گرین ٹورازم ، مائننگ ایکٹ ، سوست بارڈر ، قدیم تجارتی راستوں کی بندش ، دیامر ڈیم متاثرین کے مطالبات سمیت دیگر عوامی و قومی ایشوز پر قوم کی رائے لیکر ایک قومی موقف سامنے لانا تھا تاکہ گلگت بلتستان کے قومی و قدرتی وسائل کا تحفظ یقینی بنایا جاسکے۔ انہون نے کہا کہ گرینڈ جرگے میں گلگت بلتستان کے عوامی مسائل سے متعلق تمام اضلاع کی قیادت اور اسٹیک ہولڈرز کی مشاورت سے ہر ڈویژن اور ضلعے کے مقامی مسائل پر مشتمل چارٹر آف ڈیمانڈ کی منظوری دینا تھا تاکہ گلگت بلتستان کے عوامی مسائل کو ہر ضلعے کی سطح پر کمیٹیاں تشکیل دیکر انکے حل کیلئے اقدامات اٹھانا تھا اب سوال ہمارا کٹھ پتلی حکمرانوں اور ان کے آقاں سے ہے کہ اس ایجنڈے میں کونسی ایسی بات تھی جو کسی ریاست مخالف اور ریاست کی کمزوری کا باعث تھی ؟۔انہوں نے کہا کل جس طرح عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت کو ایک بے بنیاد ایف آئی آر کی بنیاد پر پابند سلاسل کیا گیا اور جن نعروں کو بنیاد بناکر گرفتاریاں کی گئی ہیں کیا یہ حکومت ثابت کر سکتی ہے کہ کس قانون اور آئین کے تحت ان قائدین پر غداری کے مقدمات قائم کئے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ ہماری مرکزی قیادت اور کارکنان گرفتار ہیں اور بہت سارے قائدین پر دہشت گردی کے مقدمات قائم کئے گئے ہیں بہت سارے قائدین شیڈول فور کی زد میں ہیں اور انکو گھر سے نکلنے بھی نہیں دیا جارہا ایسے میں ہماری پہلی ترجیح قائدین کی رہائی اور ان پر قائم بے بنیاد مقدمات کا خاتمہ ہے اسلئے ہم قائدین کی رہائی کیلئے بھرپور احتجاجی تحریک شروع کرینگے اور قائدین کی رہائی کے بعد جو گرینڈ قومی جرگہ ہم پہلے محدود سطح پر کرنے جارہے تھے انشااللہ اب بڑے لیول پر کرینگے فی الحال تمام اضلاع کی قیادت اور تمام اسٹیک ہولڈرز سے مشاورت کے بعد جو حکمت عملی ترتیب دی گئی ہے اسکے تحت 24,25 مئی کے جرگے کو موخر کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے اور اس تحریک کو قائدین کی رہائی کیلئے احتجاجی تحریک میں تبدیل کیا جائیگا احتجاجی کا طریقہ کار اور احتجاج کے شیڈول پر مشاورت جاری ہے بہت جلد شیڈول کا اعلان کیا جائیگا ایک مرتبہ پھر واضح کرتے ہیں کی حکمران ہوش میں آئیں قائدین کی رہائی میں جتنی تاخیر ہوگی عوام کا غم و غصہ اتنا ہی شدید ہوگا۔آخر میں ہم گلگت بلتستان پاکستان اور دنیا بھر میں عوامی ایکشن کمیٹی کے قائدین کی رہائی اور عوامی ایکشن کمیٹی کے مطالبات کے حق میں آواز اٹھانے احتجاج کرنے والے ہر فرد ہر تنظیم ، علما کرام ، سول سوسائٹی ، یوتھ ، طلبہ سب کا شکریہ دا کرتے ہیں اور انکے شعور اور حق گوئی کو سلام پیش کرتے ہیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں