اپوزیشن نے لینڈریفارمز بل میں 12 ترامیم تجویز کردیں

گلگت( نامہ نگار)گلگت بلتستان اسمبلی میں منگل کو لینڈ ریفارمز بل پر تفصیل سے بحث ہوئی۔ اپوزیشن کی طرف سے متفقہ طور پر 12 نکاتی ترامیم تجویز کردی گئیں۔ اپوزیشن کی طرف سے پہلے سید سہیل عباس اور اپوزیشن لیڈر کاظم مثیم نے تجاویز شق بہ شق ایوان میں پیش کیں۔ انہوں نے کہا ہے کہ حق حاکمیت کا نعرہ لگانے والے کہتے ہیں کہ انہوں نے اس بل کے تحت لب دریا سے پہاڑ کی چوٹی تک عوام کو مالک بنایا ہے۔ لیکن بل کا متن یہ کہتا ہے کہ دریا، جھیلیں ، جنگل، چراگاہیں ناقابل تقسیم ہیں۔ ہم مانتے ہیں کہ پہاڑ انفرادی طور پر تقسیم نہ ہوں لیکن متعلقہ گائوں کو اجتماعی طور پر حق دیا جائے۔ اس بل میں لکھا جائے کہ پہاڑ کے اندر باہر جو کچھ ہے اس کے مالک عوام ہوں گے۔ انہوں نے کہا ہے کہ الاٹ کی گئی زمینوں کو گورنمنٹ لینڈ بتایاگیا ہے ہمیں نہیں معلوم کہاں کہاں کتنی زمین کس کو الاٹ کی گئی ہے۔ا نہوں نے مطالبہ کیا ہے ایسی تمام غیر قانونی الاٹمنٹس کو ختم کردیا جائے۔ انہوں نے مزید کہا کہ شگر میں 5 ہزار اور سکردو میں دو ہزار کنال زمینیں الاٹ کی گئی ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ایک شق میں غیر قانونی قابضین سے 15 روز کے اندر زمین خالی کروانے کا کہا گیا ہے۔ کیا تیس چالیس سالوں سے آباد لوگوں کو نکال باہرکیا جائے گا۔ اپوزیشن لیڈر نے زمینوں کی تقسیم کے طریقہ کار پر بھی شدید اعتراض کرتے ہوئے کہا کہ ڈپٹی کمشنر کو اس بل کے تحت وائسرائے بنادیا گیا ہے۔ بل میں قابل تقسیم زمین کے اندر بھی ایک ناقابل تقسیم کی شق موجود ہے جس کو ختم کیا جائے۔ ڈسٹرکٹ لینڈ ڈیپارٹمنٹ بورڈ کا چیئرمین ڈپٹی کمشنر کے بجائے متعلقہ حلقے کے ممبر اسمبلی کو بنایا جائے اور ڈپٹی کمشنر کو اس کا سیکریٹری بنایا جائے۔ اگر ایک ڈسٹرکٹ میں ایک سے زیادہ ممبران ہیں تو ووٹنگ یا مشاورت سے چیئرمین بنایا جائے۔ بل میں زمین کی تقسیم کے بعد اس کے استعمال کے حوالے سے تحصیلدار اور زمین مالک کے درمیان جس معاہدے کی بات کی گئی ہے اس کو شق کو ختم کیا جائے۔ اس بات پر پابند نہیں کیا جاسکتا ہے کہ وہ زمین کس مقصد کے لئے استعمال کرسکتا ہے۔ آخر میں اپوزیشن لیڈر نے کہا کہ بل میں دس فیصد زمین عوامی مفاد کے لئے رکھنے کی بات کی گئی ہے ہم ایک فیصد زمین کسی کو دینے کے لئے تیار نہیں ہیں۔ اگر حکومتی ممبران اپنی ذاتی ملکیتی زمیں میں سے دینا چاہتے ہیں تو بے شک دے دیں۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں