اوورسیزپاکستانیوں کی زمینوں پرقبضہ کرنے والوں کو سزا دینی چاہیے، ایاز صادق

اسلام آباد(آئی این پی ) اسپیکر قومی اسمبلی سردار ایاز صادق نے کہا ہے کہ اوورسیزپاکستانیوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کو سزا دینی چاہیے،اوورسیز پاکستانی ملک کا قیمتی سرمایہ ہیں، اوورسیز کنونشن کا مقصد بیرون ملک مقیم پاکستانیوں کے مسائل کو جاننا ہے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے پیر کو اوورسیز پاکستانیوں کے پہلے سالانہ کنونشن کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملک کے سفیر ہیں، ان کی بھجوائی جانے والی ترسیلات زر کا معیشت میں اہم کردار ہے، زیادہ ترسیلات زربھیجنے والے پاکستانیوں کے لیے اعزازات کی تجویز بہت اچھی ہے۔ایاز صادق نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے الیکشن لڑنے پر بحث ہوسکتی ہے، اوورسیز پاکستانی اپنی جماعتوں سے معاملے پر بات کریں، ان کے لیے مخصوص نشستوں پر بھی بات ہوسکتی ہے۔انکا کہنا تھا کہ زرمبادلہ بھیجنے والے پاکستانیوں کو وی آئی پی پروٹوکول ملنا چاہیے، مسائل کے حل کے لیے تمام اداروں کا جوائنٹ وینچر گروپ بننا چاہیے۔ اسپیکر قومی اسمبلی نے مزید کہا کہ سمندر پار پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لیے قانون سازی بھی ہوسکتی ہے، اوورسیز پاکستانیوں کی زمینوں پر قبضہ کرنے والوں کو سزا دینی چاہیے۔ کنونشن سے خطاب کرتے ہوئے سعودی عرب میں پاکستان کے سفیر احمد فاروق نے کہا ہے کہ خلیجی تعاون کونسل کے خطے میں اس وقت 55 لاکھ سے زائد پاکستانی مقیم ہیں، جو نہ صرف وہاں کی معیشت کا حصہ ہیں بلکہ پاکستان کے لئے بھی معاشی لحاظ سے ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کا ملکی معاشی استحکام میں انتہائی اہم کردار ہے، خاص طور پر ترسیلات زر کے ذریعے وہ پاکستان کی معیشت کے استحکام میں مسلسل کردار ادا کر رہے ہیں۔سفیر احمد فاروق نے مزید بتایا کہ سعودی عرب کے بڑے تعمیراتی اور ترقیاتی منصوبوں میں زیادہ تر پاکستانی کارکنان شامل ہیں، جو اپنی محنت اور صلاحیتوں سے وہاں کے انفراسٹرکچر میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب اور متحدہ عرب امارات میں حالیہ برسوں میں کئی مثبت تبدیلیاں رونما ہو رہی ہیں، جن سے پاکستانیوں کے لئے مزید مواقع پیدا ہو رہے ہیں۔ ان تبدیلیوں میں مزدوروں کے حقوق کا تحفظ، ویزا پالیسی میں نرمی، اور ہنرمند افراد کے لئے نئے روزگار کے مواقع شامل ہیں۔ سفیر نے مزید کہا کہ پاکستان ان ممالک کے ساتھ دوطرفہ تعلقات کو مزید مضبوط بنانے کے لئے کوشاں ہے تاکہ وہاں مقیم پاکستانیوں کو زیادہ سے زیادہ سہولیات فراہم کی جا سکیں۔سفیر احمد فاروق نے اس بات پر زور دیا کہ بیرونِ ملک روزگار کے مواقع سے بھرپور فائدہ اٹھانے کے لئے ہمیں ہنر اور مہارت کے فروغ پر توجہ دینی ہوگی۔ انہوں نے کہا کہ عالمی منڈی میں مقابلہ بڑھ رہا ہے، اور اگر پاکستانی نوجوان جدید تقاضوں کے مطابق ہنرمند بنیں تو وہ نہ صرف اپنی زندگی بہتر بنا سکتے ہیں بلکہ ملک کے لئے بھی قیمتی سرمایہ ثابت ہوں گے اس موقع پر اٹلی میں پاکستان کے سفیر علی جاوید نے اپنے خطاب میں کہا کہ اوورسیز پاکستانی ملکی ترقی میں اہم کردار ادا کر رہے ہیں،اٹلی میں مقیم پاکستانیوں نے ایک ارب ڈالر سے زائد کا زرِ مبادلہ پاکستان بھیجا ہےجو کہ ملک کی معیشت کے لئے ایک بڑا تعاون ہے ۔انہوں نے کہا کہ اٹلی میں پاکستانی طلبا کی تعلیمی ترقی کے لئے عملی اقدامات کئے جا رہے ہیں۔ اب تک 2500 سے زیادہ پاکستانی طلبا کو پی ایچ ڈی کے ویزے جاری کئے جا چکے ہیں، جو تعلیم کے شعبے میں ایک نمایاں کامیابی ہے۔انہوں نے کہا کہ اٹلی میں مقیم پاکستانی طلبا نہ صرف اعلی تعلیم حاصل کر رہے ہیں بلکہ وہ پاکستان کا مثبت تشخص بھی اجاگر کر رہے ہیں۔پاکستانی سفارت خانہ تعلیمی ویزوں کے اجرا اور طلبا کی رہنمائی کے لئے بھرپور تعاون فراہم کر رہا ہے۔پاکستان کے سفیر علی جاوید نے کہا کہ اوورسیز پاکستانیوں کے مسائل کے حل کے لئے سفارتخانے کی جانب سے “کھلی کچہریوں کا باقاعدہ انعقاد کیا جا رہا ہے۔ ان کھلی کچہریوں کا مقصد اٹلی میں مقیم پاکستانیوں کی شکایات براہ راست سننا اور فوری حل فراہم کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سفارتخانہ عوامی رابطے کو مضبوط بنانے اور کمیونٹی کی فلاح کے لئے ہر ممکن اقدامات کر رہا ہے۔اٹلی میں تعینات پاکستان کے سفیر علی جاوید نے کہا ہے کہ اوورسیز پاکستانی ملک کی ترقی میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں۔ اٹلی میں پاکستانی کمیونٹی نہ صرف معاشی حوالے سے مضبوط ہے بلکہ تعلیم اور سماجی شعبوں میں بھی سرگرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ صرف اٹلی میں مقیم پاکستانیوں نے اب تک ایک ارب ڈالر سے زائد زرِ مبادلہ پاکستان بھیجا ہے۔سفیر علی جاوید نے بتایا کہ پاکستانیوں کے مسائل کے فوری حل کے لئے کھلی کچہریوں کا انعقاد کیا جا رہا ہے جہاں عوام اپنی شکایات براہ راست سفارت خانے کے افسران کے سامنے رکھ سکتے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب حکومت پولیس ویریفیکیشن کے لیے جدید ٹیکنالوجی کا استعمال کر رہی ہے، جو ایک خوش آئند قدم ہے، اور باقی صوبوں کو بھی اس ماڈل کو اپنانا چاہیے تاکہ اوورسیز پاکستانیوں کو سہولیات مل سکیں۔سفیر کا کہنا تھا کہ برطانیہ کے بعد یورپ میں سب سے بڑی پاکستانی کمیونٹی اٹلی میں موجود ہے، اور سفارت خانے کی کوششوں سے اٹلی کی حکومت نے پاکستانیوں کے لئے ویزوں کی تعداد دو گنا کر دی ہے، جو ایک اہم سفارتی کامیابی ہے۔انہوں نے دہری شہریت کے حوالے سے منفی تاثر کو ختم کرنے کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ یہ پاکستانیوں کے لئے ایک سہولت ہے، نہ کہ مسئلہ۔ آخر میں انہوں نے پاکستانی میڈیا پر زور دیا کہ وہ ملک کا مثبت تشخص دنیا کے سامنے اجاگر کرے تاکہ عالمی سطح پر پاکستان کا امیج بہتر ہو

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں