9 مئی کے 8 مقدمات میں بانی کے وکیل کے دلائل مکمل، پراسیکیوشن طلب

9 مئی کے 8 مقدمات میں بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے درخواست ضمانتوں پر دلائل مکمل کر لیے، لاہور ہائیکورٹ نے کل پراسیکیوشن کو دلائل کے لیے طلب کر لیا۔لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شہباز رضوی کی سربراہی میں دو رکنی بنچ نے بانی پی ٹی آئی کی 9 مئی کے 8 مقدمات میں درخواست ضمانتوں پر سماعت کی۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے دلائل دیئے کہ پراسیکیوشن کا کیس 15 سو افراد پر مشتمل ہے، بانی پی ٹی آئی موقعہ پر موجود نہیں تھے، 9 مئی کے واقعہ پر بانی پی ٹی آئی اپنے تحفظات کا اظہار پہلے ہی کر چکے ہیں۔نیب نے عدالت میں داخل ہو کر بانی پی ٹی آئی کو گرفتار کیا، بانی پی ٹی آئی کے خلاف ان 8 کیسز میں پولیس مدعی ہے، جب بانی پی ٹی آئی گرفتار ہوئے تو 11 مئی کو سپریم کورٹ نے انہیں رہا کیا۔بیرسٹر سلمان صفدر نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی 9 مئی سے 11 مئی تک کسی سے رابطے میں نہیں تھے، بانی پی ٹی آئی نے کہا کہ مجھے معلوم نہیں کہ میرے پیچھے کیا ہوا ہے، انہوں نے کہا میں خود کو اس سے لا تعلق کرتا ہوں قانون اپنا راستہ خود لے گا۔بانی کے وکیل نے دلائل دیئے کہ 14 ماہ تک پراسیکیوشن نے فوٹو گرامیٹک اور پولی گرافک ٹیسٹ کی کوئی درخواست نہیں دی، بانی پی ٹی آئی نے پولی گرافک ٹیسٹ نہ کرانے کی جامع وجوہات دیں۔انہوں نے کہا کہ بانی پی ٹی آئی کے خلاف تاحال چالان نہیں آیا جبکہ سپریم کورٹ نے چار ماہ میں نو مئی کے تمام ٹرائل مکمل کرنے کا حکم دیا ہے۔وکیل نے دلائل دیئے کہ اس کیس میں ایک ملزم اعجاز چودھری ہیں، اعجاز چودھری موقع پر موجود تھے، سپریم کورٹ نے ان کی ضمانت منظور کی۔بانی پی ٹی آئی کے وکیل نے اپنے تمام دلائل مکمل کر لیے، لاہور ہائیکورٹ نے کل پراسیکیوشن کو دلائل دینے کی ہدایت کر دی۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں