غزہ کی پٹی پر جاری اسرائیلی جنگ کے76ویں روز اسرائیلی فوج کی کشتیوں سے غزہ کے جنوبی شہر خان یونس اور رفح کے علاقے پر گولہ باری کی جبکہ جبالیہ کیمپ پر بھی بمباری کی گئی جس میں100سے زائد فلسطینی شہید جبکہ سینکڑوں زخمی ہو گئے،حماس نے بھی تل ابیب پر راکٹ برسادیئے، ہلاکتوں کی اطلاعات، اسرائیل نے قیدیوں کی رہائی کیلئے طویل المدتی جنگ بندی کی پیشکش کردی جبکہ حماس کا کہنا ہے کہ جنگ بندی ہونے تک کسی قسم کے مذاکرات نہیں ہوگئے دوسری طرف غزہ میں انسانی المیہ جنم لے رہا ہے اور غزہ کے تمام ہسپتال اسرائیل کی وحشیانہ بمباری کی وجہ سے غیر فعال ہو گئے ہیں جس کی عالمی ادارہ صحت نے تصدیق کردی ہے۔ غیرملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج نے جنوبی غزہ کی پٹی کے سب سے بڑا شہر خان یونس کے مشرق میں معن کے علاقے پر بمباری کی۔اسرائیلی کشتیوں نے بھی بحیرہ رفح میں شدید بمباری کا آغاز کیاجبکہ غزہ کے شمال میں بیت حانون میں بھاری مشین گنوں کے ساتھ جھڑپیں پھوٹ پڑیں ،اسرائیلی توپ خانے نے جبالیہ کے کیمپ پر بھاری ہتھیاروں سے بمباری کی۔فلسطینی ریڈیو کے مطابق خان یونس میں وہاں پر ہزاروں بے گھر افراد جمع ہیں، مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج نے کئی شہروں اور قصبوں پر دھاوا بول دیا،ا دھر فلسطینی ہلال احمر کا کہنا ہےکہ اسرائیلی فوج شمالی غزہ کے جبالیہ مہاجرین کیمپ میں چیریٹی ایمبولینسز کو مسلسل قبضے میں لے رہی ہیں۔ادھرحماس کے عسکری ونگ عزالدین القسام بریگیڈز کے ترجمان ابو عبیدہ نے کہا ہے کہ القسام کے مجاہدین گذشتہ 72 گھنٹوں کے دوران غزہ میں گھسنے والی اسرائیلی فوج کی 41 گاڑیوں، ٹینکوں اور دیگر جنگی مشینری کو تباہ اور 25 اسرائیلی فوجیوں کو ہلاک کیا ہے۔ابو عبیدہ نے نشاندہی کی کہ ”القسام کے مجاہدین گزشتہ 72 گھنٹوں کے دوران 41 فوجی گاڑیوں کو مکمل یا جزوی طور پر تباہ کرنے میں کامیاب ہوئے”۔ انہوں نے کہا کہ 25 فوجیوں کو ہلاک اور درجنوں کو زخمی کردیا گیا۔ادھر برطانوی وزیر خارجہ ڈیوڈ کیمرون نےکہا ہے کہ ان کا ملک غزہ کی پٹی میں جاری تنازع کو طول نہیں دینا چاہتا۔ انہوں نے غزہ میں مستقل جنگ بندی کی حمایت پر زور دیا۔
غزہ میں اسرائیل کی وحشیانہ بمباری، 100سے زائد فلسطینی شہید
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
