وفاقی وزیر برائے منصوبہ بندی احسن اقبا ل نے کہا ہے کہ ہر پاکستانی کے ذہن میں یہ سوال گردش کرتا ہے کہ ہم نے ترقی کے سفر میں کیا حاصل کیا؟ پاکستان چوتھی اڑان بھرنے جا رہا ہے، پاکستان جب وجود میں آیا تو ہندوستان نے ہمیں کچھ نہیں دیا، مہاجرین کا بوجھ الگ تھا اور بنیادی سہولیات بھی ناپید تھیں۔ آج ہم دنیا کی ایٹمی طاقت ہیں، جے ایف 17 تھنڈر طیارے بنا رہے ہیں اور فائبر آپٹک سسٹم پر کام ہو رہا ہے۔لاہور کی ایک نجی یونیورسٹی میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیر نے کہا کہ پاکستان کوئی عام ملک نہیں بلکہ نظریاتی بنیاد پر قائم ہوا ہے، لیکن ترقی کے لیے ایک مستحکم اور پرامن ماحول ضروری ہے۔ دنیا کے ترقی یافتہ ممالک نے امن، تسلسل، شفافیت اور اصلاحات کو اہمیت دی، لیکن ہم نے جنگوں اور سیاسی عدم استحکام کو ترجیح دی۔ انہوں نے کہا کہ جب پاکستان بنا تو بھارت نے ہمارے وسائل پر قبضہ کیا، 1960 میں ایکسپورٹ 200 ملین ڈالرز تھی، آج 32 ارب ڈالرز پر پہنچے ہیں۔احسن اقبال کا کہنا ہے کہ ہم رفتہ رفتہ ہر ملک سے پیچھے کیوں رہ گئے؟ ہمیں ہر حال میں معاشی استحکام کی طرف جانا ہوگا، اس ملک میں ہر خواب کی تعبیر مل سکتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں مارشل لا نے ترقی کا سفر روک دیا، ہمارے وژن 2025 پر لوگ ہنستے تھے، ہم نے کامیابیوں کو اپنے ہاتھ سے کلہاڑا مار کر برباد کر دیا۔وفاقی وزیر کا کہنا ہے کہ سی پیک کو بھی چور بنا کر کٹہرے میں کھڑا کیا گیا، گزشتہ دورِ حکومت میں دوست ممالک کو ناراض کیا گیا۔آخر میں انہوں نے کہا کہ پاکستان کو رب نے ایک اور موقع دیا ہے اگر ہم نے درست سمت میں کام کیا تو 2047 تک ایک مضبوط اور خوشحال پاکستان دنیا کے سامنے ہوگا۔
جنگوں،سیاسی عدم استحکام کو ترجیح دینے سے پیچھے رہ گئے،احسن اقبال
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
