پاکستانی دفتر خارجہ نے اسرائیلی حملوں پر رد عمل ظاہر کرتے ہوئے کہا ہے کہ میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے۔ دفترخارجہ سے جاری بیان کے مطابق ترجمان دفتر خارجہ نے ایران کے خلاف اسرائیلی جارحیت کی مذمت کی ہے، ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ اسرائیلی جارحیت بین الاقوامی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہے، ایران کو یو این چارٹر کے تحت اپنے دفاع کا مکمل حق ہے۔ترجمان نے کہا ایران کے خلاف جارحیت فوری بند کی جائے، اور مشرق وسطی کو ایٹمی اور وسیع پیمانے پر تباہی پھیلانے والے دیگر ہتھیاروں سے پاک کیا جائے، ایرانی ایٹمی پروگرام کے حوالے سے بات چیت کا راستہ فوری طور پر اختیار کیا جانا چاہیے۔انھوں نے کہا کہ میری ٹائم سیکیورٹی کو خطرے میں ڈالنے سے گریز کیا جائے، نائب وزیر اعظم کی اس حوالے سے کئی ممالک کے وزرائے خارجہ سے بات ہوئی ہے، اسحاق ڈار نے ایران کے خلاف اسرائیل کے غیر قانونی حملوں سے پیدا خطرات کو اجاگر کیا۔دفتر خارجہ کے ترجمان کا کہنا تھا کہ عالمی برادری کو جارح کو انصاف کے کٹہرے میں لانا چاہیے، اسرائیلی جارحیت ایران کی خود مختاری اور علاقائی سالمیت کی خلاف ورزی ہے، 21 مسلم ممالک نے ایران پر اسرائیلی جارحیت کو مشترکہ اعلامیے میں مسترد کیا اور اسرائیلی اقدامات کو بین الاقوامی قوانین اور یو این چارٹر کے خلاف قرار دیا۔ترجمان نے کہا کہ مسلم ممالک نے مشرق وسطی کو جلد نیو کلیئر و تباہی کے بھاری ہتھیاروں سے پاک خطہ قرار دینے کی ضرورت ہے۔میڈیا بریفنگ میں ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ایران سے تین ہزار پاکستانیوں کا انخلا مکمل ہوچکا ہے، پاکستانیوں کا ایران سے انخلا جاری ہے۔ترجمان نے کہا کہ اسرائیل نے ایران کے نیوکلیئر اثاثوں پر حملہ کر کے عالمی قوانین کی خلاف ورزی کی، پاکستان ان حملوں کی مذمت کرتا ہے، اسرائیل کی جانب سے ایران کی اٹیمی تنصیبات کو نشانہ بنانا عالمی قوانین کی خلاف ورزی ہے، ہم ایران کی ایٹمی تنصیبات کو نشانہ بنانے کی مذمت کرتے ہیں اور ایران کو اخلاقی اور سفارتی سطح پر سپورٹ کررہے ہیں۔ترجمان نے بتایا کہ ایران سے 3 ہزار پاکستانیوں کا انخلا مکمل ہوچکا ہے، پاکستانیوں کا ایران سے انخلا جاری ہے اور ایرانی حکام پاکستانیوں کے انخلا میں تعاون کررہے ہیں، ہمارا سفارت خانہ اور قونصل خانہ مسلسل کام کررہا ہے۔ترجمان کے مطابق ہندوستان حکام کی جانب سے جموں کشمیر میں مظالم کا سلسلہ جاری ہے، جموں کشمیر میں عیدالاضحی کے موقع پر جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز ادا نہیں کرنے دی گئی، یہ مسلسل ساتواں سال ہے کہ کشمیریوں کو جامع مسجد اور عید گاہ میں نماز ادا نہیں کرنے دی جارہی۔امریکا کے معاملے پر انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ دہائی پرانے اچھے تعلقات ہیں،امریکا کے ساتھ اچھے تعلقات کا یہ سلسلہ جاری رہے گا،پاک بھارت کشیدگی کو کم کرنے میں امریکا اور صدر ٹرمپ کی کاوشوں کا خیر مقدم کرتے ہیں۔
تین ہزار پاکستانیوں کا انخلا مکمل، ایران کی اخلاقی سپورٹ کرتے ہیں، دفترخارجہ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
