وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا ہے کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر کی امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کئی ماہ پہلے سے طے تھی۔ ایک انٹرویو میں خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ آرمی چیف کو وائٹ ہائو س میں ملاقات کی دعوت آپریشن بنیان مرصوص کے بعد پاکستان کو جو عزت وتوقیر ملی ہے اس کی تصدیق ہے۔انہوں نے کہا کہ اس ملاقات کے ذریعے پاکستان اپنا اور مسلم امہ کا نقطہ نظر بیان کریں گے، امریکا ، خطے میں امن کے لئے کردار ادا کرتا ہے تو یہ تاریخ ساز ہوگا۔وزیر دفاع کا کہنا تھا کہ پاکستان ایرانی موقف کے ساتھ کھڑا ہے، اسرائیل کے پاس کوئی حق نہیں کہ وہ کسی ملک میں رجیم چینج کرے جب کہ اس بات کے امکانات موجود ہیں کہ خطے میں امن آجائے۔ وزیر دفاع خواجہ آصف کا کہنا ہے کہ امریکا نے جیسے جنگ رکوائی ویسے مسئلہ کشمیر بھی حل کرے، جو چاہیں گے اپنے دفاع میں کریں گے، بھارت کو تشویش ہورہی ہے، تو ہونے دیں۔ خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت کو اگر تشویش ہورہی ہے تو ہونے دیں، پاکستان کو اپنے دفاع کے لیے جو چاہے حاصل کرنے کا حق ہے۔ پاکستان جدید ترین اسلحہ حاصل کرے گا۔وزیر دفاع نے کہا کہ بھارت چاہتا ہے کہ کشیدگی ختم ہو تو کشمیر مسئلہ ختم کرے، بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل کرسکتا ہے، تو شملہ معاہدہ بھی دو طرفہ نہیں ہوسکتا۔ا زیر دفاع خواجہ آصف امریکی صدر اور فیلڈ مارشل کی ملاقات پاک امریکا تعلقات کی 78 سالہ تاریخ کا سب سے اہم موڑ ہے۔سماجی رابطے کی ویب سائٹ ایکس (ٹویٹر) پر اپنے بیان میں انہوں نے کہا کہ فیلڈ مارشل عاصم منیر اور صدر ٹرمپ کی ملاقات پاک امریکا تعلقات میں ایک سنگ میل ہے، اس سے پہلے امریکی صدر کی پاکستانی آرمی چیف کی دعوت اور ملاقات کی مثال نہیں ملتی، یہ تعلقات کی 78 سال کی تاریخ سب سے اہم موڑ ہے۔
امریکہ نے جیسے جنگ رکوائی ویسے مسئلہ کشمیر بھی حل کرے، خواجہ آصف
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
