او آئی سی کا اجلاس:پاکستان، سعودیہ نے گریٹر اسرائیل منصوبہ مسترد کر دیا

اسلامی تعاون تنظیم کے وزرائے خارجہ کا اجلاس جدہ میں شروع ہو گیا ہے جس میں غزہ میں فوری جنگ بندی پر زور دیا جا رہا ہے، اجلاس میں پاکستان کی نمائندگی وزیر خارجہ اسحاق ڈار کر رہے ہیں۔او آئی سی وزرائے خارجہ اجلاس میں سعودی وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں فوری جنگ بندی اور امداد کی رسائی یقینی بنائی جائے، گریٹر اسرائیل منصوبے کو مسترد کرتے ہیں، مغربی کنارے میں یہودی بستیوں کا قیام منظور نہیں، آزاد فلسطینی ریاست کا قیام نہایت ضروری ہے۔ترک وزیر خارجہ نے کہا ہے کہ غزہ میں اسرائیلی حملوں کا سلسلہ جاری ہے، غزہ میں اسرائیلی قبضے کا منصوبہ ناقابل قبول ہے، ہم فلسطینی عوام اور ان کے حقوق کے ساتھ کھڑے ہیں، ہمیں دو ریاستی حل کے حصول کی امید ہے، غزہ میں جبری قحط انسانیت کے خلاف جرم ہے۔وزیر خارجہ اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ گریٹر اسرائیل منصوبہ ناقابل قبول ہے، اسرائیل کا منصوبہ امن کیلئے خطرہ ہے، غزہ میں انسانی امداد کی مکمل اور محفوظ رسائی یقینی بنائی جائے۔ان کا مزید کہنا تھا کہ جبری بے دخلی اور غیرقانونی قبضے کا جلد خاتمہ یقینی بنایا جائے، پاکستان عرب ملکوں کی خودمختاری اور علاقائی سالمیت کی حمایت کرتا ہے۔اسحاق ڈار نے کہا کہ غزہ میں معصوم فلسطینیوں کا خون بہایا جا رہا ہے، ہسپتالوں، سکولوں، کیمپوں پر حملے انسانی قوانین کی کھلی خلاف ورزی ہیں۔اس اہم اجلاس کے موقع پر نائب وزیراعظم و وزیرخارجہ اسحاق ڈار کی اہم رکن ممالک کے ہم منصبوں سے دو طرفہ ملاقاتیں متوقع ہیں۔اسلامی تعاون تنظیم کے اس اجلاس میں رکن ممالک کے وزراء خارجہ اور سینئر حکام شریک ہیں تاکہ فلسطین میں جاری اسرائیلی فوجی جارحیت، غزہ پر مکمل فوجی کنٹرول کے مجوزہ منصوبے اور فلسطینیوں کے حقوق کی مسلسل سنگین خلاف ورزیوں کے تناظر میں مربوط ردعمل پر غور کیا جا سکے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں