غزہ پر اسرائیلی حملے جاری، امداد کے منتظر 90 افراد سمیت مزید 150 سے زائد فلسطینی شہید

غزہ پر اسرائیل کے وحشیانہ حملے جاری ہیں، تازہ کارروائی میں مزید 150 سے زائد فلسطینی شہید ہوگئے۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق اسرائیلی فوج کی جانب سے غزہ پر حملے رکنے کا نام نہیں لے رہے، گزشتہ 24 گھنٹوں میں 150 سے زائد فلسطینی شہید ہوئے ۔شہدا میں امداد کے منتظر 90 فلسطینی بھی شامل ہیں۔

فلسطینی فٹبال ایسوسی ایشن کے مطابق فلسطین کی قومی فٹبال ٹیم کے سابق کھلاڑی سلیمان العبید بھی کھانا ملنے کی آس میں اسرائیلی فائرنگ سے شہید ہوگئے۔

دوسری جانب اسرائیلی فوج نے امدادی ٹرکوں کو بمباری سے تباہ سڑکوں کی طرف موڑ دیا، امدادی ٹرک اُلٹنے سے 20 فلسطینی شہید ہوئے۔

اس کے علاوہ بدھ کو غزہ کے شمالی علاقے میں واقع ہیلتھ سینٹر پر اسرائیل کی جانب سے فضائی حملہ کیا گیا جس سے پوری عمارت تباہ ہوگئی۔

فلسطینی وزارت صحت کا کہنا ہے کہ غزہ میں بچوں میں شدید غذائی قلت کے 28 ہزار سے زائد کیس سامنے آئے ہیں۔

غزہ میں فلسطینی وزارت صحت کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران غذائی قلت اور بھوک سے مزید 5 افراد جان کی بازی ہار گئے۔ غزہ میں غذائی قلت اور بھوک سے 96 بچوں سمیت کل 193 افراد اب تک غذئی قلت سے دم توڑ چکے ہیں۔

بچوں کی عالمی تنظیم یونیسیف کا کہنا ہےکہ غزہ میں اسرائیلی بمباری اور جبری قحط سے یومیہ 28 بچے قتل ہو رہے ہیں۔ 22 ماہ سے جاری جنگ میں 18 ہزار سے زائد بچے جان کی بازی ہار چکے ہیں۔

ورلڈ فوڈ پروگرام کا کہنا ہے کہ غزہ میں چند امدادی ٹرکوں کی نہیں انسانی امداد کے سیلاب کی ضرورت ہے جبکہ یورپی کمیشن کی نائب صدر نے غزہ پر مکمل اسرائیلی قبضے کے ارادے کو نا قابلِ قبول اور اشتعال انگیزی قرار دے دیا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں