فیصلہ ہوچکا دہشتگرد پاکستان میں ہوں یا افغانستان میں انہیں نہیں چھوڑا جائیگا، حنیف عباسی

وفاقی وزیر ریلوے حنیف عباسی نے کہاہے کہ دشمن پاکستان کا دفاعی نظام مفلوج کرنا چاہتے ہیں، فیصلہ ہو چکا ہے کہ معصوم انسانی جانوں سے کھیلنے والے دہشت گرد چاہے پاکستان میں ہوں یا بھاگ کر افغانستان یا کسی اور ملک چلے جائیں انہیں نہیں چھوڑا جائے گا ،پوری دنیا کو سی پیک کھٹک رہا ہے،کوشش یہی کی جا رہی ہے پایہ تکمیل تک نہ پہنچے۔ان خیالات کااظہار انہوں نے ریلوے ہیڈ کوارٹر لاہور میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا ۔حنیف عباسی کا کہنا تھا ریلوے کی بہتری کے لیے کام کر رہے ہیں، اسٹیشنزکی اپ گریڈیشن کو بھی ہم دیکھ رہے ہیں، ریلوے پولیس کا اسکیل پنجاب پولیس کے برابر کر دیا ہے۔ان کا کہنا تھا ہمیں سوچنا ہوگا ملک میں دہشتگردی نے دوبارہ سر کیوں اٹھایا؟، پوری دنیا کو سی پیک کھٹک رہا ہے،کوشش یہی کی جا رہی ہے پایہ تکمیل تک نہ پہنچے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ ہو چکا ہے کہ دہشتگرد جہاں بھی ہوں گے انکو نہیں چھوڑا جائے گا، جتنے دہشت گرد پاکستان میں موجود ہیں انہیں نہیں چھوڑا جائےگا، یہ دہشت گرد اگر بھاگ کر افغانستان یا جہاں بھی جائیں گے تو ان کا پیچھا کیا جائے گا۔وفاقی وزیر کا کہنا تھا ایک طرف جعفر ایکسپریس کا اندوہناک واقعہ ہوتا ہے اور دوسری طرف سیاسی مقاصد حاصل کرنے والے لوگوں نے کیا کیا، اس واقعہ کی مذمت تو امریکا اور اقوام متحدہ نے بھی کی لیکن اس واقعہ کی مذمت نہیں کی تو ہمارے دشمنوں نے نہیں کی، اس سازش کو ہم سب نے مل کر ناکام بنانا ہے، ہمیں بھی جیلیں ہوئیں ہم نےکسی ادارے کو برا بھلا نہیں کہا۔ وزیر ریلوے نے کہا کہ وزیراعظم نے ایم ایل ون منصوبہ تعمیر کرنے کا فیصلہ کیا ہے، اگر کوئی اس منصوبے میں ہمارا ساتھ نہیں دیتا تو ہم اسے اپنے پیسے سے بنائیں گے، میڈیا کے ذریعے قوم کو بتائیں گے کہ اس منصوبے پر کب دستخط ہوں گے، میں آپ کو ایمانداری سے بتاﺅں گا کہ اس منصوبے پر دستخط کب ہوں گے اور میں اس سلسلے میں آپ کو جو کچھ بھی بتاﺅں گا اس کا دفاع کروں گا۔حنیف عباسی کہتے ہیں کہ کہ ہم اپنی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے لاہور ریلوے سٹیشن پر صفائی ستھرائی سمیت کچھ سروسز آﺅٹ سورس کرنے کا بھی ارادہ رکھتے ہیں، خستہ حال ریلوے ٹریک کو فوری طور پر ٹھیک نہیں کروا سکتے، کیوں کہ اس میں وقت لگے گا لیکن ہم وقت کی پابندی سے متعلق مسائل کو برداشت نہیں کریں گے، لہذا کسی بھی ٹرین کی آمد یا روانگی میں تاخیر کی صورت میں متعلقہ ڈویژنل سپرنٹنڈنٹ کو جواب دینا ہوگا۔ انہوں نے مزید کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں چینی کمپنیوں اور اعلی عہدیداروں پر بدعنوانی کے الزامات لگائے گئے جن میں دعوی کیا گیا کہ چینی حکام بھی مبینہ کرپشن میں ملوث ہیں، جس سے سی پیک کے منصوبوں کو نقصان پہنچا، تاہم وزیراعظم شہباز شریف نے اپنے دورہ چین کے دوران سی پیک کی بحالی کو یقینی بنایا، جس کے بعد سے 9 اقتصادی زونز پر چین کے ساتھ مل کر کام شروع کر دیا گیا ہے جب کہ انڈسٹری کے لیے 23 مارچ سے بجلی کے نرخ کم کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے، بجلی کے نرخ میں کتنی کمی ہوگی اس کی تفصیلات وزیراعظم خود اعلان کریں گے

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں