صحافت کا گلا گھونٹ دیا گیا، ایمان شاہ ،معلومات رسائی بل جلد منظور کریں گے، نذیرایڈووکیٹ

گلگت(سٹاف رپورٹر)آزادی صحافت کے عالمی دن کے حوالے سے سینٹرل پریس کلب گلگت اور گلگت یونین آف جرنلسٹس کے زیر اہتمام پریس کلب گلگت میں تقریب کا انعقاد کیا گیا۔سپیکر گلگت بلتستان اسمبلی نذیر احمد ایڈووکیٹ تقریب کے مہمان خصوصی تھے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی صحافیوں کی پیشہ ورانہ ذمہ داریوں کی انجام دہی میں آسانیاں پیداکرنے اور انکی بہبود کے لئے قانون سازی میں بھر پور کردار اداکرے گی ،معلومات تک رسائی کے بل کو موجود خامیاں دور کر کے جلد منظور کیا جائے گا۔ گزشتہ سال صحافیوں کی بہبود کے لئے دس کروڈ روپے کے انڈومنٹ فنڈ کا اعلان کیا گیا ہے جس کو عملی جامہ پہنانے کے اسمبلی اپنا کردار ادا کرے گی سپیکر نے پریس فاونڈیشن بل کی منظوری کے لئے ذاتی حیثیت میں دلچسپی لینے کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ گلگت بلتستان کے صحافی جدید ٹیکنالوجیز سے استفادہ کر کے اپنی استعدار کار کو مذید بہتر بنانے پر توجہ دیں تاکہ قومی اور بین الاقوامی سطح پر پیش آنیوالے چیلنجز کا بہتر انداز میں مقابلہ کیا جا سکے۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے وزیر اعلی کے معاون خصوصی اطلاعات ایمان شاہ نے کہا کہ گلگت بلتستان کے صحافیوں کی ایکریڈیشن ،میڈیا پالیسی اور ڈیجیٹل میڈیا پالیسی چند مہینوں کا کام تھا لیکن جان بوجھ کر اسکو التوا میں رکھا گیا انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان میں معاون خصوصی اطلاعات کے عہدے کو بے توقیر کر دیا گیااورصحافت کا گلہ گھونٹ دیا گیا۔ وفاقی وزیر اطلاعات عطااللہ تارڑنے حال ہی میں گلگت بلتستان میں میڈیا انڈسٹری اور اس شعبے سے وابستہ افراد کی بہتری کے لئے اقدامات کی یقین دہانی کرائی ہے اور اس کے نتائج جلد سامنے آنا شروع ہونگے۔ رکن اسمبلی و چیئرمین اسٹینڈنگ کمیٹی اطلاعات جاوید منوا نے کہا کہ صحافی اپنی آواز کو بلند کرنے اور مقتدرہ فورمز تک پہنچانے میں آزاد ہیں، صحافیوں کے حقوق کا تحفظ حکومت کی ذمہ داری ہے، معلومات تک رسائی کا بل اسمبلی میں جمع کرایا گیا ہے لیکن ابھی تک اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہو رہی ہے انہوں نے واضح کیا کہ معلومات تک رسائی نہ ہونے سے ہمیشہ ڈس انفارمشن اورمس انفارمیش کا شبہ رہے گا تقریب سے خطاب کرتے ہوئے صدرپریس کلب گلگت طاہر رانا نے کہا کہ پریس کلب گلگت کو جدید ریسورس سینٹر کی شکل دی جائے گی جہاں لوگوں کو اپنی تخلیقی صلاحیتوں کو مزید دوام بخشنے میں مدد ملے گی، اس موقع پر صدر پریس کلب نے سپاسنامہ بھی پیش کیا جسکی تمام صحافیوں نے تائید کی اس سے قبل گلگت یونین آف جرنلسٹس کے صدر زوہیب اختر نے خطبہ استقبالیہ پیش کرتے ہوئے کہا کہ تین مئی صحافیوں کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرنے کے ساتھ انکو درپیش مسائل اجاگر کرنے کا دن ہے صحافیوں نے ملکی سرحدوں کی قید سے بالا تر ہو کر عالمی سطح پر مظلوم طبقوں کی آواز کو اجاگر کرنے میں کسی طرح کی کوتاہی نہیں کی ہے گلگت بلتستان کی صحافی برادری کو مختلف چیلنجز کا سامنا ہے جنکو فوری طور پر حل کرنے کی ضرورت ہے۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے ڈائریکٹر محکمہ تحفظ ماحولیات خادم حسین نے کہا کہ گلگت بلتستان میں ماحول کو درپیش خطرات سے آگہی کے لئے میڈیا کا کردار انتہائی اہمیت کا حامل ہے صوبے میں موجود پوٹینشنل کو انسانی ترقی کے لئے بروئے کار لانا لازمی ہے آغاخان رولر سپورٹ پروگرام کے پروجیکٹ ڈائریکٹر محمد زمان نے کہاکہ گلگت بلتستان میں صحافیوں کا کردار قابل تحسین ہے اے کے آر ایس پی کی جا نب سے صوبے میں ماحولیاتی مسائل پر قابو پانے کے لئے درخت لگانے،کلین انرجی اور زراعت میں ماحول دوست اقدامات پر خصوصی توجہ دی جا رہی ہے جنکو اجاگر کرنے کے لئے میڈیا کا تعاون درکار ہے، اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے پریس کلب گلگت کے سابق صدر خورشید احمد، سینئر صحافی شبیر میر، سینئیر صحافی کرن قاسم ، سینئر صحافی امتیاز علی تاج نے رواں سال صحافت کے عالمی دن کے موضوع ”آزادی صحافت اور میڈیا پر آرٹیفیشل انٹیلی جنس”کو مد نظر رکھتے ہوئے اپنے خطاب میں کہا کہ آرٹیفیشل انٹیلی جنس کی وجہ سے جہاں انسان کی تخلیقی صلاحیتوں کے لئے ایک چیلنج پیداہوا ہے وہاں صحافت سمیت زندگی کے تمام شعبوں میں آسانیاں بھی پیدا ہوئی ہیں گلگت بلتستان ماحولیاتی تبدیلیوں کے منفی اثرات سے متاثر ہو رہا ہے اس سلسلے میں آگہی پیدا کرنے کے لئے تمام متعلقہ اداروں کا صحافیوں کے ساتھ نزدیکی روابط ناگزیر ہیں انہوں نے کہا کہ صحافیوں کی آواز کو دبانے کے لئے مختلف ہتھکنڈے استعمال کئے جا رہے ہیں آزادی اظہار رائے کے قانون کو فوری طور پر گلگت بلتستان میں اسمبلی کے ذریعے نافذ کرنے کی ضرورت ہے، صوبائی حکومت صحافیوں کی فلاح و بہبود اور پیشہ ورانہ امور کی انجام دہی کے سلسلے میں لیت و لعل سے کام لے رہی ہے اسمبلی میں صحافیوں کے حوالے سے قانون سازی میں رکاوٹوں کو دور کیا جائے گلگت بلتستان میں صحافیوں اور میڈیا ہائوسز کی آواز کو دبانے کے لئے اشتہارات کو ہتھیار کے طور پر استعمال کیا جا رہا ہے اس موقع پر تقریب کے انعقاد کے حوالے سے تعاون پرانوائرمنٹل پروٹیکشن ایجنسی ،آغا خان رولر سپورٹ پروگرام اور محکمہ اطلاعات گلگت بلتستان کے کردار کو سراہا گیا۔تقریب کے بعد پریس کلب سے ٹون پل تک ریلی نکالی گئی جس میں صحافیوں کے حق میں اور آزادی صحافت کو محدود کرنے کی کوششوں کیخلاف نعرے بلند کئے گئے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں