یہ وہ پاکستان نہیں جس کیلیے قربانیاں دی گئیں، وزیراعظم

اسلام آباد:وزیراعظم شہباز شریف نے تربیت کے لیے چین بھیجے جانے والے طلبہ کو میرٹ، امانت اور دیانت کا معیار عملی زندگی میں اپنانے پر زور دیتے ہوئے کہا ہے کہ یہ وہ پاکستان نہیں جس کے لیے قربانیاں دی گئیں، میرٹ کو اپناکر اس ملک کو عظیم بنائیں گے۔اسلام آباد میں طلبہ کو چین بھیجنے کے پروگرام سے متعلق تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ زراعت ہمارے لیے بیک بون ہے، ہم آج کے دور کی ضروریات پوری کرنے کی مکمل صلاحیت رکھتے ہیں اور آج چین سے 300 طلبہ تربیت حاصل کر کے واپس آگئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ چین پاکستان کا انتہائی قابل اعتماد دوست ہے اور مشکل وقت میں پاکستان کے ساتھ تعاون کیا ہے۔وزیراعظم نے طلبہ کو تربیت کے لیے چین بھیجنے کے پروگرام پر بات کرتے ہوئے کہا کہ اس کے لیے چاروں صوبوں سے ہم نے شفاف طریقے سے انتخاب کیا ہے، اس میں بلوچستان کا کوٹہ وہاں کی آبادی سے 10 فیصد زیادہ ہے، اس کی وجہ یہ ہے کہ بلوچستان کو پاکستان کی ترقی کی دوڑ میں باقی صوبوں کے ہم پلہ بنانے کا عہد کیا ہے، اسی لیے نہ صرف اس طرح کے پروگرام بلکہ وفاق کے دیگر پروگراموں میں بھی بلوچستان کو اضافی حصہ دیا جائے گا۔انہوں نے کہا کہ بہت جلد ہونہار بچے اور بچیوں کو پورے پاکستان میں لیپ ٹاپ دیں گے اور اس میں بھی بلوچستان کا حصہ 10 فیصد زیادہ ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ جو ایک ہزار طلبہ چین بھیج رہے ہیں، ان میں سے 300 تربیت کرکے آگئے ہیں، 100 وہاں موجود ہیں اور 300 طلبہ 24 اگست کو جا رہے ہیں، جس میں ہمارے ہونہار گریجویٹ شامل ہیں۔انہوں نے طلبہ سے کہا کہ آپ کا انتخاب میرٹ پر ہوا ہے اگر یہی میرٹ، امانت اور دیانت کا معیار ہم زندگی کے ہر شعبے میں لاگو کردیں تو پاکستان صرف چند برسوں میں اس مقام پر پہنچ جائے گا جو پاکستان کی بنیاد تھی۔ان کا کہنا تھا کہ یہ وہ پاکستان نہیں جس کے لیے ماؤں کے آنچلے پھٹے، جس کے لیے انہوں نے خون کے دریا عبور کیے اور اپنی ہر چیز چھوڑ کر اس امید پر پاکستان چلے آئے کہ یہاں محلے، شہر، گاؤں، دیہات، قصبے اور پورے ملک میں ایک ہی سکہ رائج ہوگا اور وہ میرٹ، محنت، امانت اور دیانت ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ پریشان یا گھبرانے کی کوئی ضرورت نہیں ہے، جو ہوگیا وہ ہوگیا اور آج بھی اگر ہم اسی میرٹ کو اپنا اوڑھنا بچھونا بنالیں تو ان شااللہ ہم ترقی کی دوڑ میں ان ممالک کو جو ہم سے بہت پیچھے تھے آج آگے نکل گئے ہیں، ان کو بھی کوسوں میل پیچھے چھوڑ کر پاکستان کو عظیم پاکستان بنائیں گے۔انہوں نے کہا کہ چین جا کرآپ لائیواسٹاک اور کاٹن جو ایک زمانے میں 14 ملین کاٹن بیلز پاکستان نے پیدا کیں لیکن آج 4 ملین رہ گئی ہیں، چین میں آپ کاٹن ہائبرڈ سیڈ ٹیکنالوجی کی تربیت لیں، پاکستان میں لائیو اسٹاک انڈسٹری بہت ترقی کرسکتی ہے، اسی طرح ریسرچ سینٹر کا دورہ کریں۔وزیراعظم نے کہا کہ ان شعبوں میں ہمیں اصلاحات لانی ہیں اس کے لیے دن رات محنت کرنی ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایس سی او کے اجلاس کے لیے چین جا رہا ہوں اور اس کے بعد دو طرفہ ملاقات اور کاروباری اجلاس شیڈول ہیں، جس کا ایک ہی مقصد ہے کہ سرمایہ کاری، ٹیکنالوجی اور جدید علوم یہاں لے کر آئیں تاکہ پاکستان کے بچے ہنر حاصل کریں اور ملک کو اس سمت لے جائیں جہاں دوبارہ قرضے نہیں لینے پڑیں۔وزیراعظم شہباز شریف نے طلبہ کو کہا کہ پاکستان کی ترقی کی کنجی اب آپ کے پاس ہے، ملک کا تاب ناک مستقبل آپ کے ہاتھ میں ہے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں