اسلام آباد (آئی این پی)وزیراعظم شہباز شریف کے مشیر سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ لوگ اپنے عمل یا غیرجمہوری رویوں کی وجہ سے مائنس ہوتے ہیں۔اپوزیشن ممبران سے ملاقات کے بعد صحافیوں سے گفتگو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ سیاسی معاملات میں نہ بیٹھنے کی صورت بھی اپوزیشن کی طرف سے ہے۔انہوں نے کہا کہ حکومت تمام معاملات پر بات چیت کرنے کےلیے تیار ہے، وزیراعظم نے فلور آف دی ہاوس اپوزیشن کو ایک کھلی آفر کی تھی۔مشیر سیاسی امور نے مزید کہاکہ وزیراعظم نے بات چیت اور مذاکرات کے لیے اپوزیشن کو کہا تھا، وزیراعظم نے اپوزیشن کو کہا کہ میرے ساتھ نہیں بیٹھنا تو اسپیکر چیمبر میں آئیں۔ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم نے کہا کہ اپوزیشن اسپیکر چیمبر میں آئے، میں ساتھیوں کے ساتھ وہاں آجاوں گا، جمہوریت بات چیت سے چلتی ہے، شہباز شریف نے کہا ہم مذاکرات کرنا چاہتے ہیں۔رانا ثنا اللہ نے یہ بھی کہا کہ مذاکرات ہمارا سیاسی موقف ہے، فاٹا اور پاٹا میں سیلز ٹیکس کا نفاذ کیا گیا تھا اور بعد میں ایک سال کے لیے موخر کرنے کا کہا گیا تھا، اس سے متعلق کمیٹی کی میٹنگ ہوئی۔انہوں نے کہا کہ میٹنگز کے نتیجے میں فاٹا اور پاٹا میں انکم ٹیکس چھوٹ اور دیگر مراعات برقرار رکھی گئیں، چیمبر آف کامرس انڈسٹریز کا فاٹا پاٹا میں ان مراعات پر تشویش تھی۔مشیر سیاسی امور نے کہا کہ خیبر پختونخوا سے ممبران اسمبلی کے ساتھ آج ایک میٹنگ ہوئی، سیاسی درجہ حرارت میز پر بیٹھ کر بات چیت کرنے سے ہی کم ہوگا، مذاکرات کی میز پر سیاسی جماعتیں اگر نہیں بیٹھ رہیں تو اس کی وجہ بانی پی ٹی آئی ہیں۔صحافی نے استفسار کیا کہ علیمہ خان تو بانی پی ٹی آئی کو مائنس کرنے کا کہہ رہی ہیں؟ جس پر رانا ثنا نے جواب دیا کہ میں نے اپنی سیاسی زندگی میں دیکھا ہے اس طرح کسی کو مائنس نہیں کیا جاسکتا، لوگ اپنے عمل یا غیر جمہوری رویوں کی وجہ سے مائنس ہوتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ بانی پی ٹی آئی سیاست دانوں کے ساتھ بیٹھ کر بات کریں تو سیاسی معاملات حل ہوسکتے ہیں، وہی موقف اپنائیں کہ کسی کو نہیں چھوڑوں گا تو پھر معاملات حل کی طرف نہیں بڑھتے۔
لوگ غیر جمہوری رویوں کی وجہ سے مائنس ہوتے ہیں، رانا ثنااللہ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
