ایران کے وزیر خارجہ عباس عراقچی نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کو ایران سے ڈیل کیلئے اہم مشورہ د یتے ہوئے کہا ہے کہ انہیں سپریم لیڈرکیخلاف غیرمہذب لہجہ ایک طرف رکھنا ہوگا، جبکہ ایران نے امریکی حملوں کا نشانہ بننے والی جوہری سائٹس پر دورے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا۔ایرانی وزیرخارجہ عباس عراقچی نے سوشل میڈیا پر جاری بیان میں امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے ان بیانات کی شدید مذمت کی جن میں ٹرمپ نے دعوی کیا تھا کہ انہوں نے ایران کے آیت اللہ علی خامنہ ای کو بدترین موت سے بچایا۔ عراقچی نے کہا کہا اگر صدر ٹرمپ واقعی معاہدہ چاہتے ہیں تو انہیں ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خامنہ ای کے بارے میں بے ادبی اور ناقابل قبول لہجے کو ترک کرنا ہوگا اور ان کے لاکھوں دل سے جڑے ہوئے حمایتیوں کو ٹھیسپہنچانا بند کرنا ہوگا۔ وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ عظیم اور طاقتور ایرانی عوام جنہوں نے دنیا کو دکھایا کہ اسرائیلی حکومت کے پاس ہمارے میزائلوں سے بچنے کے لیے ڈیڈی کے پاس بھاگنے کے علاوہ کوئی چارہ نہیں تھا، دھمکیوں اور توہین کو ہم برداشت نہیں کرتے۔ ایرانی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایک قوم کے طور پر ہمارا بنیادی اصول سادہ اور سچائی پرمنحصر ہے، ہم اپنی قدرجانتے ہیں اور اپنی آزادی کو عزیز رکھتے ہیں، ہم کبھی کسی کو اپنی تقدیر کا فیصلہ کرنے کی اجازت نہیں دیتے۔عباس عراقچی نے کہا کہ ایران نے امریکی حملوں کا نشانہ بننے والی جوہری سائٹس پر دورے کی اجازت دینے سے انکار کر دیا ہے ۔ ایرانی وزیر خا رجہ نے کہا کہ “رافیل گروسی کا حفاظتی اقدامات کے بہانے سے بمباری کا شکار ہونے والی سائٹس کا دورہ نہ صرف بے معنی ہے بلکہ ممکنہ طور پر بدنیتی پر مبنی بھی ہے۔ واضح رہے کہ ایرانی وزیر خارجہ کی جانب سے امریکی صدر ٹرمپ کے ایران سے آئندہ ہفتے مذاکرات کے دعوے کی تردید کردی گئی۔
ٹرمپ اگر واقعی معاہدہ چاہتے ہیں تو سپریم لیڈرکیخلاف لہجہ ٹھیک کرناہوگا،عباس اراقچی
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
