جدہ،تہران (آئی این پی ) ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان سے ملاقات کی جس میں خطے کی حالیہ صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔سعودی پریس ایجنسی کے مطابق سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے منگل کو جدہ میں ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی اور ان کے وفد سے ملاقات کی۔یہ ملاقات دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کو مضبوط بنانے اور خطے کی غیر مستحکم صورتحال سے نمٹنے کی جاری کوششوں کے سلسلے کا حصہ تھی۔ رپورٹ کے مطابق ملاقات کے دوران شہزادہ محمد بن سلمان اور عراقچی نے سعودیہ اور ایران کے درمیان تعلقات کی موجودہ صورتحال کا جائزہ لیا اور خطے کی حالیہ پیش رفت پر تبادلہ خیال کیا۔سعودی ولی عہد نے اس امید کا اظہار کیا کہ ایران اور اسرائیل کے درمیان موجودہ جنگ بندی معاہدہ خطے میں سکیورٹی اور استحکام کے فروغ کے لیے بنیاد فراہم کرے گا۔انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ خطے کے تنازعات کو حل کرنے اور کشیدگی کم کرنے کے لیے بات چیت انتہائی اہم ہے۔اس موقع پر ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اسرائیلی جارحیت کی مذمت پر سعودی عرب کے موقف پر شکریہ ادا کیا اور مشرق وسطی میں امن و استحکام کو فروغ دینے کے لیے ولی عہد کی ذاتی کوششوں کو سراہا۔اس سے قبل منگل کو ہی سعودی وزیر خارجہ شہزادہ فیصل بن فرحان نے مکہ مکرمہ میں اپنے ایرانی ہم منصب کا استقبال کیا، جہاں دونوں وزرا نے دو طرفہ تعلقات اور خطے میں تعاون کو فروغ دینے کے طریقوں پر تبادلہ خیال کیا۔ دریں اثناء ایرانی وزیر خارجہ عباس عراقچی نے کہا کہ ایران سے جنگ چھڑنے کے بعد اسرائیلی وزیر اعظم نے ٹرمپ سے امداد کی بھیک مانگی۔ایرانی میڈیا کے مطابق وزیر خارجہ عباس عراقچی نے اپنے پیغام میں کہا کہ امریکا نے جنگ کے خاتمے کا تو اظہار کیا لیکن یہ امن کی جیت کے لئے کافی نہیں، اسرائیلی جنگ سفارتکاری کو نقصان پہنچا رہی ہے، امریکا ہی سفارتکاری کو اجاگر کر سکتا ہے۔عباس عراقچی کا کہنا تھا کہ ایران امن کی خاطر ذمہ داری کا مظاہرہ کر رہا ہے، ایران خطے میں بڑی جنگ سے بچنا چاہتا ہے، اس مشن کو ہماری کمزوری نہ سمجھا جائے۔انہوں نے مزیدکہا کہ بال امریکا کی کورٹ میں ہے کہ وہ سفارتکاری چاہتا ہے یا کسی دوسرے کی جنگ میں کودنا۔
ایرانی وزیر خارجہ کی سعودی ولی عہد سے اہم ملاقات، خطے کی صورتحال پر تبادلہ خیال
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
