وکلا احتجاج میں مزید شدت، عدالتی کارروائی کے تین سالہ بائیکاٹ کا انتباہ

گلگت(سٹاف رپورٹر)گلگت بلتستان بار کونسل (GBBC)نے صوبائی حکومت کی جانب سے وزیراعلیٰ کے9ماہ پرانے احکامات پر عملدرآمد نہ کرنے پر سخت احتجاج کیا ہے اور دھمکی دی ہے کہ اگر سپریم ایپلیٹ کورٹ میں ریٹائرڈ جج یا بیوروکریٹ تعینات کیے گئے تو وہ 3 سال تک عدالتی کارروائیوں کا بائیکاٹ کریں گے۔بار کونسل کے اجلاس میں وزیر اعلی گلگت بلتستان کے 29 نومبر 2024 کے احکامات (وکلا کے مطالبات سے متعلق)کو جان بوجھ کر نظرانداز کرنے پر غم و غصہ ظاہر کیا گیا۔ شرکا نے کہا کہ اس سے پورے خطے کے وکلا میں مایوسی کی لہر پھیل رہی ہے۔ قرارداد میں واضح کیا گیا ہے کہ سپریم ایپلیٹ کورٹ اور چیف کورٹ جی بی میں ججزکی خالی اسامیوں پر صرف اہلیت رکھنے والے مقامی وکلا تعینات کئے جائیں۔ ریٹائرڈ جج/بیوروکریٹ کی تقرری کی صورت میں عدالتوں کا مکمل بائیکاٹ (3سال تک)کیا جائے گا۔گلگت بلتستان بارکونسل کے اجلاس میں پاس کی گئی قرارداد صدرِ پاکستان، وزیرِ اعظم، آرمی چیف، گورنر/چیف منسٹر جی بی سمیت 9 اعلیٰ عہدیداروں کو بھیجی گئی ہے۔ بار کونسل کا یہ فیصلہ گزشتہ روز ہونے والے اجلاس میں کیا گیا ہے جس میں سپریم ایپلیٹ کورٹ بار ایسوسی ایشن، ڈسٹرکٹ بار ایسوسی ایشن گلگت اور 9 بار کونسل اراکین نے شرکت کی۔ وکلا کا اصرار ہے کہ وزیراعلیٰ کے پہلے سے جاری احکامات پر فوری عمل ہونا چاہیے۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں