گلگت(پ ر)پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کے ترجمان و سابق وزیر تعلیم ڈاکٹر علی مدد شیر نے ن لیگ کے رہنماں کی پریس کانفرنس کے رد عمل میں کہا ہے کہ حفیظ الرحمن نواز لیگ کے بجائے حفیظ گروپ کی صدارت تک محدود ہو چکے ہیں۔ غواڑی پاور پراجیکٹ کے خلاف حفیظ الرحمن کی سازش دراصل بلتستان کے عوام کے خلاف سازش ہے اور بلتستان کے غیور عوام انتخابات میں نواز لیگ کے امیدواروں کی ضمانتیں ضبط کروا کر اس سازش کا جواب دیں گے۔ موصوف اسلام آباد میں پریشان اور انکے حواری گلگت بلتستان میں پریشان ہیں۔ پیپلز پارٹی گلگت بلتستان کی صوبائی قیادت نواز لیگ کے ان سیاسی یتیموں کو جواب دینے کے اہل ہی نہیں سمجھتی۔ انہوں نے مزید کہا کہ حفیظ الرحمن نے گلگت بلتستان اسمبلی کے تعمیراتی کام سے متعلق دس مختلف انکوائریاں کروائیں مگر انہیں منہ کی کھانی پڑی۔ موجودہ صوبائی حکومت میں منتخب اور غیر منتخب نمائندوں کو ملا کر سب سے زیادہ نمائندگی نواز لیگ کی ہے۔ حفیظ الرحمن حاجی گلبر کی حکومت پر تنقید سے قبل حکومت سے الگ ہو جائیں ورنہ انکی باتیں سیاسی لطیفوں سے سوا کچھ نہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ حفیظ الرحمن پہلے اپنی جماعت کے اندر دوسرے گروپ سے مقابلہ کریں امجد ایڈووکیٹ یا پیپلز پارٹی سے مقابلہ انکے بس کی بات نہیں ہے۔ سابق وزیر اعلی اسلام آباد میں بیٹھ کر گلگت بلتستان کے بڑے عوامی منصوبوں کے خلاف سازشیں کر رہے ہیں۔انہوں نے مزید کہا کہ نواز لیگ کا ایک گروپ حکومت کا اتحادی ہے جبکہ دوسرا گروپ اتحادی نہیں ہے۔ جب تک یہ حکومت سے اتحاد ختم نہیں کرتے انہیں تنقید زیب نہیں دیتی ہے۔ حاجی گلبر خان نواز شریف، شہباز شریف اور مریم نواز کی حمایت یافتہ وزیر اعلی ہے۔ اگر حفیظ الرحمن میں جرات ہے تو پہلے اتحاد ختم کریں اسکے بعد تنقید کریں۔ نواز لیگ گلگت بلتستان میں اتنی جرات نہیں کہ وہ حکومت سے الگ ہو سکیں۔
حفیظ کو تحفظات ہیں تو حکومت سے الگ ہوجائیں، ترجمان پیپلز پارٹی
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
