ترجمان دفتر خارجہ شفقت علی خان نے کہا ہے کہ پاکستان میں ہونیوالی دہشتگردارنہ کارروائیوں کا ذمہ دار بھارت ہے، جعفر ایکسپریس پر حملے میں افغانستان کی سرزمین استعمال ہوئی ہے، جبکہ اس واقعے کے دوران ٹریس شدہ کالز میں افغانستان سے رابطوں کا سراغ ملا ہے، افغان حکومت ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے اور پاکستان کے ساتھ تعاون کرے۔ جمعرات کو ہفتہ وار پریس بریفنگ میں ترجمان دفتر خار جہ کا کہنا تھا کہ جعفر ایکسپریس پر حملہ ملک سے باہر دہشت گردوں کا پلان تھا، افغان حکومت پر زور دیتے ہیں کہ ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرے اور پاکستان کے ساتھ تعاون کرے۔انہوں نے کہا کہ جعفر ایکسپریس حملہ میں ملوث دہشت گردوں کے بیرون ممالک رابطے تھے جبکہ اس واقعے کے دوران ٹریس شدہ کالز میں افغانستان سے رابطوں کا سراغ ملا ہے، افغان حکومت کے ساتھ اچھے تعلقات کے خواہاں ہیں لیکن دہشتگردی بنیادی مسئلہ ہے۔ شفقت علی خان نے کہا کہ ہم نے ابھی جعفر ایکسپریس ٹرین دہشت گردی پر ریسکیو آپریشن مکمل کیا ہے اور ہم سفارتی رابطوں کو اس طرح پبلک فورم پر بیان نہیں کرتے، ماضی میں بھی ہم ایسے واقعات کی مکمل تفصیلات افغانستان کے ساتھ شئیر کرتے رہے ہیں اور یہ ایک مسلسل عمل ہے جو جاری رہتا ہے۔ ترجمان نے کہا کہ ہمارے بہت سے دوست ممالک نے جعفر ایکسپریس دہشت گردی کی مذمت کی ہے جبکہ ہمارے کئی دوستوں سے ہمارا انسداد دہشت گردی پر تعاون موجود ہے۔ ہماری پالیسی میں کوئی تبدیلی نہیں آئی۔شفقت علی خان نے کہا یہ پروپیگنڈا ہو رہا ہے کہ پاکستان طورخم سرحد کو کھلنے نہیں دے رہا، ہم طورخم سرحد کو کھلا رکھنا چاہتے ہیں۔ افغانستان کی جانب سے پاکستانی سرحد کے اندر چوکی بنانے کی کوششیں کی جا رہی تھیں، ہم افغان حکام کو اجازت نہیں دیں گے کہ وہ کوئی بھی تعمیرات کریں۔ افغانستان پر ہماری بنیادی ترجیح دوستانہ و قریبی تعلقات کا فروغ ہے۔ترجمان نے واضح کیا کہ یو ایس ایڈ کی اسکولوں کے لیے مختص رقوم کے دہشت گردی میں استعمال کے مبینہ الزامات بے بنیاد ہیں۔ ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ ہم نے امریکا میں پاکستانی شہریوں کے داخلے پر متوقع پابندیوں کی خبروں کا نوٹس لیا ہے تاہم ابھی تک ایسی کوئی اطلاع نہیں ہے اور یہ صرف افواہیں ہیں۔، امریکا میں ہمارا سفارتخانہ امریکی حکام کے ساتھ رابطے میں ہے، ابھی تک اس بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کی گئیں۔انہوں نے کہا کہ کے کے احسن وگن نجی دورے پر امریکا جا رہے تھے اور وہ نجی ویزے پر سفارتی حیثیت کے متقاضی نہیں تھے۔ ابتدائی اسکریننگ کے بعد ان کی دوسری اسکریننگ ہوئی جس پر انہیں جانے کی اجازت دے دی گئی تھی۔ حکومت اس معاملے کی مکمل تحقیقات کر رہی ہے۔ شفقت علی خان نے کہا کہ اسپین میں گرفتار پاکستانی شہریوں میں سے 4 کو عدالتی احکامات پر رہا کیا گیا، بقیہ قیدیوں تک ملاقات کے لیے قونصلر رسائی کی درخواست کی ہے لیکن ابھی تک قونصلر رسائی کی اجازت نہیں ملی۔انہوں نے بتایا کہ پہلے کل 14 افراد کی گرفتاری کی اطلاع تھی پھر 9 افراد کی اطلاع ملی۔ ترجمان کا کہنا تھا کہ بھارتی حکام کی جانب دو کشمیری تنظیموں کو غیر قانونی قرار دینے کی مذمت کرتے ہیں، بھارت پر زور دیتے ہیں کہ کشمیری سیاسی جماعتوں پر عائد پابندیاں ہٹائے، بھارت نے عوامی ایکشن کمیٹی اور جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کو پانچ سال کے لیے غیر قانونی ایسوسی ایشن قرار دیا ہے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ عوامی ایکشن کمیٹی کی قیادت ممتاز سیاسی اور مذہبی رہنما میر واعظ عمر فاروق کررہے ہیں جبکہ جموں و کشمیر اتحاد المسلمین کی بنیاد مولانا محمد عباس انصاری نے رکھی تھی، اس فیصلے سے کالعدم کشمیری سیاسی جماعتوں اور تنظیموں کی کل تعداد 16 ہو گئی ہے، سیاسی جماعتوں اور تنظیموں پر پابندی لگانا بھارتی حکام کے رویے کو ظاہر کرتا ہے ۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اسرائیل کی جانب سے فلسطینیوں کیلئے امدادروکنے کے عمل کی مذمت کرتا ہے، اسرائیلی اقدام کا مقصد امدادی تنظیموں کی سرگرمیوں کوروکنا ہے، عالمی برادر ی اسرائیلی مظالم کو روکنے میں اپنا کردارادا کرے۔دفتر خارجہ کے ترجمان نے بتایا کہ وزیر خارجہ نے او آئی سی کے وزرائے خارجہ کونسل کی میٹنگ میں شرکت کی، اسحاق ڈار نے فلسطینیوں کے لیے پاکستان کی مکمل تعاون کے کا اعادہ کیا۔ترجمان کا مزید کہنا تھا کہ وزیر خارجہ نے سائیڈ لائنز پر فلسطینی وزیر اعظم ، او آئی سی کے سیکرٹری جنرل اور دیگر سے ملاقاتیں کیں، اسحاق ڈار کی سائیڈ لائنز پر ترکیہ کے وزیر خارجہ سمیت دیگر سے بھی ملاقاتیں ہوئیں، نائب وزیراعظم نے مسئلہ فلسطین پرپاکستان کے موقف سے آگاہ کیا۔ ترجمان نے واضح کہا کہ پاکستان اسرائیل کی جانب سے غزہ کو امدادی سامنے کی بندش کی مذمت کرتا ہے
جعفر ایکسپریس حملہ، پاکستان میں دہشتگردی کا ذمہ دار بھارت ہے،ترجمان دفتر خارجہ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
