گلگت (نامہ نگار) ڈپٹی اسپیکر گلگت بلتستان اسمبلی سعدیہ دانش نے کہا ہے کہ گلگت شہر ماحولیاتی آلودگی کے باعث سانس لینا مشکل ہوچکا ہے۔ اس شہر کو ماحولیاتی الودگی سے بچانے کے لئے تمام ورکشاپس کو شہر سے باہر منتقل کرنا ناگزیر ہوچکا ہے۔ یہ کام آسان نہیں لیکن اس مقصد کے لئے اسمبلی میں قرارداد پیش کروں گی۔ مجھے امید ہے اسمبلی کے ممبران میرا ساتھ دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے آغا خان ایجنسی فار ہبیٹاٹ پاکستان کے زیر اہتمام خواتین ہی ماحول کی نگران کے عنوان سے منعقدہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ گلگت شہر کی تاریخی دادی جواری واٹر چینل سے ورکشاپس اور دیگر گندگی بہہ رہی ہے جوکہ نہ صرف ماحولیاتی آلودگی کا باعث بن رہی ہے بلکہ انسانی زندگیوں کے لئے خطرناک ہے۔ انہوں نے کہا کہ وہ خواتین کو صرف سلائی کڑھائی تک محدود نہیں رکھنا ہے بلکہ ان کو زندگی کے دیگر شعبوں کی طرف لانا ہے تاکہ خواتین مالی طور پر بھی خودمختار ہوں۔ڈپٹی اسپیکر نے ماحولیاتی آلودگی سے بچائو کے لئے کام کرنے والی خواتین کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے ان کی کام کی تعریف کی اور کہا کہ کامیاب خواتین کے پیچھے بھی مرد کا ہاتھ ہوتا ہے۔ اگر گھر کے مرد ساتھ نہ دے تو شاید کوئی خاتون کامیابی حاصل نہ کرسکے۔ انہوں نے گلگت بلتستان کی بیٹوں کو مخاطب کرتے ہوئے کہا ہے کہ آپ جہاں بھی جائیں جس شعبے میں کام کریں اپنے وقار، اپنی ثقافت اور اپنے مذہب کو مت بھولیں۔
گلگت شہر سے ورکشاپس کو باہر منتقل کرنا ناگزیر ہوچکا، سعدیہ دانش
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
