گانچھے،بے ضابطگیوں کی شکایت پر تین منصوبوں کا معائنہ

گانچھے(محمد علی عالم)پبلک اکائونٹس کمیٹی کے وفد نے ضلع گانچھے میں تین مختلف ترقیاتی منصوبوں میں مبینہ مالی بے ضابطگیوں پر فزیکل انکوائری مکمل کر لی۔ صوبائی وزیر تعلیم اور چیئرمین پبلک اکانٹس کمیٹی برائے برقیات، شہزاد آغا کی سربراہی میں اعلی سطحی وفد نے موقع پر پہنچ کر منصوبوں کا معائنہ کیا اور مالی بے ضابطگیوں و اختیارات کے ناجائز استعمال سے متعلق شکایات کی بنیاد پر تحقیقات کیں۔وفد میں صوبائی وزیر آئی ٹی ثریا زمان، پارلیمانی سیکرٹری برقیات کلثوم فرمان، پبلک اکانٹس کمیٹی کے اسسٹنٹ سیکرٹری اور آڈیٹر جنرل گلگت بلتستان کے دفتر سے ایک آڈٹ آفیسر شامل تھے۔کمیٹی نے 2013 میں تھلے میں تعمیر کیے گئے دو میگاواٹ پاور ہاس فیز ٹو منصوبے کا فزیکل معائنہ کیا، جہاں غیر ضروری پیڈسٹالز کی تعمیر کے ذریعے ٹھیکیدار کو اکاون (51) لاکھ روپے کی ادائیگی کی گئی۔اس کے علاوہ، کمیٹی نے محکمہ لوکل گورنمنٹ کے تحت دو مزید منصوبوں کا بھی معائنہ کیا، جن کی مالیت لاکھوں روپے تھی۔ ان منصوبوں میں ٹینڈر کے قانونی عمل کو نظرانداز کرتے ہوئے مبینہ طور پر من پسند ٹھیکیداروں کو ٹھیکے دیئے گئے تھے اس موقع پر کے پی این سے گفتگو کرتے ہوئے شہزاد آغا نے بتایا کہ پبلک اکانٹس کمیٹی نے تمام سکیموں کا فزیکل معائنہ مکمل کر لیا ہے، اور ایک ہفتے کے اندر تفصیلی رپورٹ مرتب کر کے پیش کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ دیگر اضلاع میں بھی بے ضابطگیوں کی شکایات موصول ہوئی تھیں، جنہیں کمیٹی اجلاس میں زیرِ بحث لایا گیا، اور اب ان پر بھی تحقیقات جاری ہیں۔شہزاد آغا نے واضح کیا کہ اگر تحقیقات میں بے ضابطگیوں کے الزامات درست ثابت ہوئے تو متعلقہ افسران اور ذمہ داران کے خلاف سخت قانونی کارروائی کی جائے گی، اور قومی خزانے سے ضائع شدہ رقم کی مکمل ریکوری کی جائے گی۔ انہوں نے کہا کہ کسی کو بھی عوامی وسائل کے ناجائز استعمال کی اجازت نہیں دی جائے گی، اور شفاف احتساب ہر حال میں یقینی بنایا جائے گا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں