گلگت ہسپتال فائرنگ واقعہ میں زخمی نوجوان چل بسا

گلگت (سٹاف رپورٹر) کشروٹ ہسپتال میں مبینہ پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والا نوجوان زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے جاں بحق ہوگیا۔ ضرار عرف کھجن کی نعش کو عوام نے کلمہ چوک میں رکھ کر احتجاجی مظاہرہ کیا۔ گزشتہ دنوں کشروٹ سٹی ہسپتال میں پولیس ایس آئی ٹی ٹیم کی فائرنگ سے ایک خاتون جاں بحق ہوئی تھی جبکہ مبینہ منشیات فروش ضرار عرف کھجن جس کا تعلق سونیکوٹ سے تھا فائرنگ سے شدید زخمی ہوا تھا جو پی ایچ کیو ہسپتال گلگت میں زیر علاج تھے مگر شدید زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے بدھ کے روز اپنے خالق حقیقی سے جا ملے جس پر عوام مشتعل ہوئے اور کلمہ چوک کشروٹ کو بند کرکے احتجاجی مظاہرہ کیا۔ متاثرہ والد دینار نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا ہے کہ پولیس ٹیم میرے بیٹے کو منشیات فروش بنانا چاہتی تھی ہر روز گرفتار کرکے چھوڑ دیتے تھے اور ایس آئی ٹی ٹیم کی چرس اور آئیس فروخت کرنے والی بات نہ ماننے پر نہ صرف ڈرامہ رچایا گیا بلکہ فائرنگ کرکے زخمی کیا گیا کئی روز علاج کے بعد آج میرا بیٹا مجھ سے جدا ہوا ہے جسکی تمام تر زمہ داری ایس آئی ٹی پولیس ٹیم پر عائد ہوتی ہے۔ انہوں نے کہا کہ جس دن کشروٹ ہسپتال میں پولیس کی فائرنگ واقعہ ہوا۔ اس سے پہلے ایس آئی ٹی ٹیم میرے بیٹے کیساتھ ہوٹلوں میں کھانا کھاتے ہوئے اور چائے پیتے دیکھا گیا ہے پھر گرفتاری کے نام پر ڈرامہ کیوں رچایا گیا پولیس زمہ دار اب ان ملوث پولیس کو بچانے کی کوشش کی جا رہی ہے مجھ انصاف چاہیئے انصاف دیا جائے ورنہ ہر روز ظلم و زیادتی کے خلاف احتجاج جاری رہے گا۔ اس موقع پر ڈپٹی کمشنر گلگت امیر اعظم حمزہ کے ساتھ مظاہرین نے کامیاب مذاکرات کے بعد احتجاج کو ملتوی کرکے مرکزی شاہراہ کو ٹریفک کے لیے کھول دیا گیا

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں