گلگت (سٹاف رپورٹر) اساتذہ کوآرڈینیشن کمیٹی کی کال پر یک نکاتی مطالبے کی منظوری کے لیے گلگت میں جاری 24 روزہ پرامن دھرنا بالآخر کامیابی سے ہمکنار ہوا۔ صوبائی حکومت کی جانب سے اساتذہ کے جائز مطالبات کو تسلیم کرتے ہوئے بجٹ میں 24 کروڑ روپے مختص کرنے کے اعلان کے بعد اساتذہ نے اپنا دھرنا ختم کر دیا۔اساتذہ نے صوبائی وزیر تعلیم کے دفتر کے سامنے دھرنا دیا تھا، جس میں گلگت بلتستان کے مختلف اضلاع سے اساتذہ نے شرکت کی۔ دھرنے کا بنیادی مطالبہ مستقل اساتذہ کی اپ گریڈیشن، سروس سٹرکچر اور دیگر جائز حقوق کی فراہمی تھا۔ اساتذہ نے پرامن طریقے سے اپنے مطالبات کے لیے آواز بلند کی اور کسی بھی مرحلے پر امن و امان کی صورتحال کو متاثر نہیں کیا۔ حکومت گلگت بلتستان نے دھرنے کے شرکا سے مذاکرات کے بعد اساتذہ کے مطالبات کے حل کے لیے بجٹ میں 24 کروڑ روپے مختص کرنے کا باقاعدہ اعلان کیا۔ اس اعلان کے بعد کوآرڈینیشن کمیٹی نے بھی دھرنا ختم کرتے ہوئے حکومت کا شکریہ ادا کیا اور کہا کہ یہ کامیابی اساتذہ کی اتحاد، استقامت اور پرامن جدوجہد کا نتیجہ ہے۔ صوبائی وزیر تعلیم غلام شہزاد آغا نے دھرنے سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت اساتذہ کے مسائل کے حل کے لیے سنجیدہ اقدامات کر رہی ہے اور آئندہ بجٹ میں اساتذہ کے حقوق کی فراہمی اور دیرینہ مسائل کے حل کے لیے 24 کروڑ روپے مختص کیے جا رہے ہیں۔وزیر تعلیم نے کہا کہ وہ ان تمام اساتذہ کے شکر گزار ہیں جنہوں نے دھرنے کے دوران پرامن رہ کر لا اینڈ آرڈر کی صورتحال کو متاثر نہیں ہونے دیا۔ انہوں نے اعلان کیا کہ ماضی میں جن افسران نے اساتذہ کے ساتھ زیادتی کی اور انھیں احتجاج پر مجبور کیا ان کی فائلیں دوبارہ کھولی جائیں گی اور ان کے اقدامات کا جائزہ لیکر سخت کارروئی عمل میں لائی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ ہم سیاسی لوگ ہیں ہمیں گالیاں دینے والوں کو بھی معاف کرنا آتا ہے۔ ہماری کوشش ہے کہ معاشرے کے ہر غریب اور محنت کش طبقے کی مدد کی جائے اور اساتذہ ہمارے معاشرے کا اہم ترین ستون ہیں۔ غلام شہزاد آغا نے کہا کہ وزیراعلی کی قائم کردہ کمیٹی نے اساتذہ کے مطالبات کا تفصیلی جائزہ لیا ہے اور ان کے حل کے لیے بجٹ میں خطیر رقم مختص کی گئی ہے۔ وزیر تعلیم نے اعتراف کیا کہ طویل دھرنے کی وجہ سے تعلیمی سرگرمیاں متاثر ہوئیں تاہم امید ظاہر کی کہ اساتذہ کل سے اپنے فرائض کی انجام دہی کے لیے سکولوں میں واپس جائیں گے اور طلبہ کے تعلیمی خلا کو پورا کرنے کی بھرپور کوشش کریں گے۔آخر میں انہوں نے کہا کہ حکومت اساتذہ کی سب سے بڑی ہمدرد ہے اور ان کے مسائل کے حل کے لیے بجٹ کے بعد کوآرڈینیشن کمیٹی کے ساتھ مل کر قابلِ عمل اور پائیدار حل نکالا جائے گا۔ انہوں نے اساتذہ کو مشورہ دیا کہ تمام امور پر بات چیت کے ذریعے مسائل کا حل نکالا جائے تاکہ کسی بھی قسم کی غلط فہمی سے بچا جا سکے۔
اساتذہ کے مطالبات منظور، چوبیس کروڑ روپےمختص ،دھرنا ختم
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
