گلگت( خصوصی رپورٹ)گلگت بلتستان کا آئندہ مالی سال کا 1 کھرب، 48 ارب، 63 کروڑ، 20 لاکھ روپے کا بجٹ پیش کر دیا گیا۔ بجٹ میں 88 ارب 19 کروڑ 20 لاکھ روپے کا غیر ترقیاتی جبکہ 37 ارب روپے ترقیاتی بجٹ مختص کر دیا گیا ہے۔ گندم سبسڈی کیلئے 20 ارب روپے مختص کر دیئے گئے ہیں۔ وفاق کی طرز پر تمام سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں اضافہ کیا گیا ہے۔ واضح رہے کہ وفاق میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں میں 10فیصد اضافہ کیا گیا ہے۔ جبکہ DRA کیلئے اہل ملازمین کی جانچ کیلئے کمیٹی تشکیل دینے کی تجویز ہے جو ایک ماہ کے اندر اپنی سفارشات حکومت کو پیش کریگی، پیر کے روز ایوان میں بجٹ پیش کرتے ہوئے صوبائی وزیر خزانہ انجینئر محمد اسماعیل نے کہا کہ اس سال کا بجٹ منفرد ہے کہ حکومت نے ترقیاتی بجٹ میں کوئی نئی سکیم شامل نہیں کی گئی ہے اس سے دوہرا فائدہ ہوگا، اور جاری ترقیاتی سکیمیں جلد مکمل کرنے کیلئے رقم دستیاب ہو گی۔ انہوں نے کہا کہ ہیلتھ انڈومنٹ فنڈ میں62 کروڑ روپے کا اضافہ کیا گیا ہے جس سے سینکڑوں مستحق مریضوں کا پاکستان کے بہترین ہسپتالوں سے جگر کی پیوندکاری، گردوں کی پیوندکاری، کینسر ، دل اور دماغ کی پیچیدہ بیماریوں کا علاج کیا گیا جبکہ آئندہ مالی سال کیلئے 50 کروڑ روپے مختص کیا گیا ہے۔ وزیر خزانہ کے مطابق تنخواہوں کی ادائیگی کیلئے 59 ارب 60 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں، انتظامی امور اور سروس ڈیلیوری کیلئے 28 ارب 29 کروڑ روپے 20 لاکھ روپے، انتخابات کیلئے 80 کروڑروپے مختص کیے گئے ہیں۔محکموں کے انتظامی امور کیلئے 10 ارب25 کروڑ74 لاکھ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں مزید کہا کہ سرکاری ملازمین کے طبی اخراجات کیلئے 26 کروڑ 26 لاکھ 70 ہزار روپے جبکہ گلگت بلتستان بارشوں اور دیگر ہنگامی کاموں کیلئے 1ارب 30 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اساتذہ کے مسائل کے حل کیلئے 23 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ وزیر خزانہ نے بجٹ تقریر میں مزید کہا کہ پھیالونگ ڈائیورژن کیلئے 10 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں تاکہ سکردو میں پانی کی قلت پر قابو پایا جا سکے۔ ریسکیو1122 گلگت بلتستان کے عملے کے خصوصی الاونس کو 2008 کی بنیادی تنخواہ سے بڑھا کر 2017 کی ابتدائی بنیادی تنخواہ کے 100 فیصد کرنے کی تجویز ہے۔ گورنر سیکرٹریٹ، وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ، سول سیکرٹریٹ کے سکیل ایک سے سولہ کے ملازمین اور ایکس کیڈر افسروں کیلئے سیلف ہائرنگ کی مد میں 6 کروڑ90 لاکھ روپے مختص کرنے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایلیٹ فوس کے نئے تربیت یافتہ جوانوں کیلئے ایلیٹ الاونس توسیع کرنے کی تجویز ہے، نیز پولیس راشن الاونس کو 1500 سے بڑھا کر2000 کرنے کی بھی تجویز ہے۔ وزیر اعلیٰ انسپکشن ٹیم کے گریڈ ایک سے سولہ کے ملازمین کو 2022 کی ابتدائی بنیادی تنخواہ پر 75 فیصد سیکرٹریٹ الاونس دینے کی تجویز ہے۔جیل خانہ جات کے سکیل سترہ اور اٹھارہ کے ملازمین کیلئے پرزنز الاونس کو 2009 کی تنخواہ سے بڑھا کر2017 کی 150 فیصد ابتدائی بنیادی تنخواہ پر دینے کی تجویز ہے۔ انہوں نے کہا کہ گلگت بلتستان اسمبلی کے گریڈ ون تا سولہ کے ملازمین کیلئے 2022 کی ابتدائی بنیادی تنخواہ پر 75 فیصد سیکرٹریٹ الاونس جبکہ گریڈ سترہ سے اوپر کے ملازمین کے 100 فیصد انسینٹو الاونس کو بڑھا کر 2022 کی تنخواہ پر 150 فیصد دینے کی تجویز ہے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ موجودہ مالی سال کے دوران 17 ترقیاتی منصوبوں کیلئے 9.5ا رب روپے کی کل رقم مختص کی گئی ، اس کے علاوہ وزیر اعظم کے خصوصی پیکج کے تحت 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں، انہوں نے بتایا کہ سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت 22 ارب روپے کی رقم تجویز کی گئی ہے جس میں سے 21اعشاریہ 5 ارب روپے گلگت بلتستان کو بلاک کی شکل میں دیئے جائیں گے اور50 کروڑ روپے غیر ملکی امداد کی صورت میں ملے گا جن کی بدولت آئندہ مالی سال میں 617 منصوبے تکمیل کو پہنچیں گے۔وزیر خزانہ نے بتایا کہ نیٹکو کئی سالوں سے خسارے میں چل رہا تھا جبکہ اس سال پہلی دفعہ منافع بخش ادارہ بن چکا ہے اس لیے نیٹکو کی گرانٹ کو 25 کروڑ روپے کم کر کے 12کروڑ50 لاکھ روپے کر دیا گیا ہے۔ واٹر اینڈ پاور کے رسک الاونس اور ٹربائن آپریٹر کیلئے 3 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
گلگت بلتستان بجٹ،تنخواہوں میں دس فیصد اضافہ، گندم سبسڈی کیلئے بیس ارب مختص
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
