گلگت،اسلام آباد (سٹاف رپورٹر،آئی این پی)گلگت کے علاقوں کنوداس اور سکارکوئی میں تیز بارش کے بعد طغیانی آور سیلاب نے بڑے پیمانے پر تباہی مچا دی، جس سے متعدد گھر اور زرعی اراضی تباہ ہوگئی جبکہ قبرستان کو بھی نقصان پہنچا ہے۔ عوام نے سیلاب کی ایک بڑی وجہ کنوداس،سکارکوئی سڑک کشادگی منصوبے میں کلوٹس(پائپوں/نالوں)کی ناکافی چوڑائی کو قرار دیتے ہوئے سخت شکایات کی ہیں۔ سیلابی ریلے نے کنوداس اور سکارکوئی کے رہائشی علاقوں میں گھس کر کئی مکانوں کو جزوی یا مکمل طور پر تباہ کر دیا۔ قیمتی سامان، فرنیچر اور کھانے کے ذخائر بہہ گئے یا تباہ ہوگئے۔ مزید برآں، زرعی زمینیں، جو مقامی لوگوں کی معاش کا اہم ذریعہ ہیں، سیلاب کے پانی اور مٹی کے تودوں سے پوری طرح تباہ ہوگئیں، جس سے کسانوں کو بھاری مالی نقصان کا سامنا ہے۔ تیز بارش اور سیلاب کا پانی عیدگاہ قبرستان کنوداس میں داخل ہو گیا، جس سے متعدد قبریں متاثر ہوئیں۔مقامی عوام نے سیلاب کی تباہی کے لیے کنوداس سکارکوئی سڑک کشادگی منصوبے کو براہ راست ذمہ دار ٹھہرایا ہے۔ ان کا الزام ہے کہ منصوبے کے دوران نصب کیے گئے کلوٹس پانی کے گزرنے کے لیے سڑک کے نیچے بنائے گئے پائپ/نالے) کی چوڑائی ضرورت سے کم رکھی گئی ہیں عوام کا کہنا ہے کہ تنگ کلوٹس سیلابی پانی اور اس کے ساتھ بہنے والے بڑے پتھروں اور ملبے کو روکنے میں مکمل ناکام رہے۔ نتیجاً، پانی اور ملبہ ان کلوٹس میں پھنسنے کی وجہ سے سیلابی ریلے کا رخ موڑ کر آبادیوں اور کھیتوں کی طرف ہو گیا، جس نے تباہی کو کئی گنا بڑھا دیا۔ادھرگلگت بلتستان حکومت کے ترجمان فیض اللہ فراق نے کہا ہے کہ گلگت بلتستان بھر میں تازہ بارشوں اور سیلابی ریلوں سے بڑے پیمانے پرتباہی ہوئی، گانچھے میں بھی بادل پھٹ گئے ، سیلابی ریلے ،انسانی زندگی اجیرن ہوگئی ہے تھور ،تانگیر اور دنیور کے علاوہ بابوسر اور سکار کوئی میں بھی سیلابی ریلے آئے ہیں متاثرہ علاقوں میں ریسکیو ،سرچ اور امدادی آپریشن تیز کر دیا گیا ہے۔ شاہراہ بابوسر ملبے سے ایک اور خالی گاڑی نکالی گئی ۔متاثرہ علاقوں میں حکومت اور دیگر اداروں کی جانب سے امدادی سامان کی تقسیم میں بھی تیزی لائی گئی ہے۔ادھرنیوزایجنسی کے مطابق سب ڈویژن ڈاغونی میں مکان کی چھت گرنے سے لرکی دب کرجاں بحق ہوگئی جبکہ محکمہ موسمیات کے مطابق ملک کے مختلف حصوں میںبارشوں کاسلسلہ آج بھی جاری رہے گا۔ادھرفیروزوالامیں3بچے کھیلتے ہوئے نالے میں ڈوب گئے ہیں۔
گلگت،کنوداس سکار کوئی میں سیلاب سے تباہی
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
