گلگت (پ ر) وزیر اعلی گلگت بلتستان حاجی گلبر خان نے سیلاب سے متاثرہ علاقے کے آئی یو کھاری، جوتل، گورو اور دنیور نالے کا دورہ کیا۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے کہا کہ پینے کا صاف پانی، آبپاشی چینلز او ربجلی کی بحالی ایمرجنسی بنیادوں پر کی جائے گی جس کیلئے ڈپٹی کمشنرز اور متعلقہ محکموں کو احکامات دیئے گئے ہیں۔ وزیر اعلی نے جی بی ڈی ایم اے کے متعلقہ آفیسران کو ہدایت کی کہ متاثرین میں خیمے اور ریلیف آئٹمز کی تقسیم بروقت کی جائے۔ وزیر اعلی نے کہا کہ سیلاب سے تباہ ہونے والے گھروں اور زمینوں کا تخمینہ حقیقی بنیادوں پر لگایا جائے۔ قدرتی آفات کو روکنا انسان کی بس کی بات نہیں لیکن صوبائی حکومت قدرتی آفات کے نقصانات کے ازالے اور انفراسٹرکچر کی بحالی کیلئے پرعزم ہے اور دن رات کام کررہے ہیں۔ سیلاب سے متاثرہ علاقوں میں بنیادی سہولیات کی بحالی کیلئے تمام وسائل بروئے کار لارہے ہیں۔ وزیر اعلی نے کہا کہ گلگت بلتستان اس وقت قدرتی آفات کی زد میں ہے۔ وفاقی حکومت سے بھی بحالی اور معاوضوں کی ادائیگی کیلئے مدد کی درخواست کی جائے گی۔ محدود وسائل میں تمام متاثرہ علاقوں کی فوری بحالی ممکن نہیں۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر ضلعی انتظامیہ کو ہدایت کی کہ نالوں میں غیر قانونی تعمیرات کی وجہ سے بڑے پیمانے پر نقصانات ہوئے ہیں جس کو مدنظر رکھتے ہوئے تمام نالوں میں غیرقانونی تعمیرات اور تجاویزات کو ختم کیاجائے۔ وزیر اعلی نے دنیور نالے میں پھنسے ہوئے افراد کو خوراک کی فراہمی کے احکامات دیتے ہوئے سلطان آباد،دنیور اور جوتل کیلئے پینے کا صاف پانی اور آبپاشی کے چینلز ایمرجنسی بنیادوں پر بحال کرنے کے احکامات دیئے۔ اس موقع پر وزیر اعلی نے متاثرہ علاقوں کے عوام سے ملاقات کی اور ان سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے یقین دلایا کہ صوبائی حکومت سیلاب متاثرین کو درپیش مشکلات کو حل کرنے کیلئے ہر ممکن اقدامات کررہی ہے۔ وزیر اعلی گلگت بلتستان کو گلگت بلتستان ڈیزاسٹرمینجمنٹ اتھارٹی، کمشنر گلگت اور متعلقہ محکموں کی جانب سے سیلاب سے متاثرہ علاقوں کی بحالی اور متاثرین کو ریلیف کی فراہمی کے حوالے سے تفصیلی بریفنگ دی گئی۔
نقصانات کا ازالہ، انفراسٹرکچر بحال کریں گے، وزیراعلیٰ
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
