کے پی حکومت کو ہٹانا مناسب نہیں، رانا ثنا اللہ

وزیراعظم کے مشیر برائے سیاسی امور رانا ثنا اللہ نے کہا ہے کہ کے پی کے میں پی ٹی آئی کی حکومت ہٹانے یا عدم اعتماد لانے پر کوئی بات نہیں ہوئی لیکن عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا حق ہے۔ ایک انٹرویو میں رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی کے پی حکومت کو ہٹانا اس وقت سوٹ نہیں کرتا، علی امین گنڈا پور کو خود ان کی پارٹی ہٹانا چاہتی ہے، گورنر کے پی فیصل کریم نے علی امین کو ہٹانے کی بات کرکے ان کی مدد کردی ہے۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ پی ٹی آئی کی حکومت ہٹانے یا عدم اعتماد لانے پر کوئی بات نہیں ہوئی لیکن عدم اعتماد لانا اپوزیشن کا حق ہے۔انہوں نے کہا کہ وزیراعظم شہباز شریف سے ایمل ولی کی کے پی میں تبدیلی پر کوئی بات نہیں ہوئی، گنڈا پور پر ان کی پارٹی کے ممبران وکٹ کے دونوں طرف کھیلنے کا الزام لگاتے ہیں، وہ دونوں طرف کھیلتے ہیں یا نہیں اس بات پر کیوں کریں اگر وہ وکٹ کے دونوں طرف کھیلتے ہیں تو یہ ہمیں سوٹ کرتا ہے۔ن لیگی رہنما نے کہا کہ علی امین گنڈاپور کو ان کی اپنی پارٹی تبدیل کرنے جارہی ہے۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ وزیراعظم دوستی کی وجہ سے چوہدری نثار سے ملاقات کرنے گئے تھے، چوہدری نثار کی واپسی سے متعلق مجھے کوئی علم نہیں۔رانا ثنا اللہ نے کہا کہ ہمارا ہمیشہ سے بانی پی ٹی آئی کے لیے دل میں نرم گوشہ ہے کبھی سختی نہیں کی، جب اپوزیشن میں بھی تھے اس وقت بھی کہا کہ آئیں ڈائیلاگ کرتے ہیں، جمہوریت ڈائیلاگ سے چلتی ہے ڈیڈلاک سے نہیں۔انہوں نے کہا کہ موروثی سیاست کی بات کرنا غلط ہے یہ شوشہ بھی عمران خان نے چھوڑا تھا، ڈاکٹرز کے بچے ڈاکٹرز بن سکتے ہیں تو سیاست دان کے بچے سیاست کیوں نہیں کرسکتے، قائد اعظم کے ساتھ ان کی بہن فاطمہ جناح نے بھی کردار ادا کیا تھا۔

اس خبر پر اپنی رائے کا اظہار کریں

اپنا تبصرہ بھیجیں