سکردو(محمد اسحاق جلال)نامور عالم دین علامہ شیخ محمد حسن جعفری نے کہاہے کہ بجٹ میں بلتستان کو نظر انداز کردیا گیا اور ہمارے ریجن کے ساتھ بڑی زیادتی کی گئی اس کے باوجود منتخب نمائندوں کی خاموشی معنی خیز ہے نہیں معلوم کہ ہمارے نمائندے کہاں سو رہے ہیں ؟ اور یہ لوگ اہم ایشوز پر آواز کیوں بلند نہیں کرتے ہیں ؟ اپنے دفتر میں کے پی این کو انٹرویو دیتے ہوئے انہوں نے کہاکہ بجٹ میں گلگت بلتستان کے تینوں ریجنز کو برابری کی بنیاد پر فنڈز دئیے جانے چاہیں تھے مگر ہمارے ریجن کو دیوار سے لگادیا گیا بجٹ میں بڑی ہوشیاری کے ساتھ ڈنڈی ماری گئی مگر ہمارے نمائندے خاموش بیٹھے ہیں یہ لوگ کیوں خاموش ہیں؟ سمجھنے کی بات ہے اسمبلی میں نمائندوں کو بجٹ میں زیادتی پر بھرپور طریقے سے آواز بلند کی جانی چاہیئے تھی تاہم ہمارے نمائندے مسلسل خاموش تماشائی بنے ہوئے ہیں بجٹ کی تقسیم میں ایک ریجن کو مکمل طور پر نظر انداز کرنا کسی بھی صورت میں دانشمندی نہیں ہے ہمارے لوگوں میں تشویش بڑھتی جارہی ہے سرحدی علاقہ ہونے کے سبب بلتستان کی اہمیت اور بھی بڑھ جاتی ہے مگر حکومت نے اس حساس ریجن کو نظر انداز کیا بجٹ میں کوئی بھی بڑی سکیم بلتستان کیلئے نہیں دی گئی بلتستان کو سیاحتی حب کہا جارہا ہے مگر بلتستان کا ہیڈ کوارٹر سکردو مسائل کے بھنور میں پھنس گیا ہے یہاں پانی بجلی تعلیمی اور صحت کی سہولیات کیلئے لوگ ترس رہے ہیں ہم سمجھ رہے تھے کہ بجٹ میں بلتستان کیلئے معقول حصہ دیا جائے گا مگر بجٹ میں بلتستان کیلئے کچھ بھی نہیں ہے نمائندے زیادتی پر بھرپور آواز بلند کریں ہم ان کے پیچھے کھڑے ہونگے
بجٹ میں بلتستان نظر انداز ،منتخب نمائندے خاموش کیوں،شیخ حسن جعفری
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
