وزیر اطلاعات پنجاب عظمیٰ بخاری نے کہا ہے کہ محرم الحرام کے دوران پنجاب حکومت کے انتظامات انتہائی شاندار اور منظم رہے۔ وزیراعلیٰ پنجاب کے وژن کے مطابق “ستھرا پنجاب” کے بعد اب “سدھرا پنجاب” پروگرام کا آغاز کر دیا گیا ہے، جس کا مقصد پنجاب کو جرائم سے پاک بنانا ہے۔ چند دنوں میں 1509 اشتہاریوں کو گرفتار کیا گیا اور 600 مغوی بچوں کو بازیاب کروایا گیا۔ لاہور میں جرائم کی شرح میں 68 فیصد تک کمی آئی ہے جبکہ چکوال، بھلوال اور گجرات جیسے اضلاع میں زیرو ڈکیتی کی وارداتیں رپورٹ ہوئیں، شرپسند عناصر کو بیٹوں کے ذریعے فساد کی اجازت نہیں دی جائے گی،ان خیالات کا اظہار انہوں نے ڈی جی پی آر میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے واضح ہدایت کی ہے کہ صوبے کی کسی سڑک پر کوئی جرائم پیشہ رکاوٹ نہیں بن سکتا۔ پنجاب کی تمام سڑکیں کلیئر کروا دی گئی ہیں، اور جرائم پیشہ عناصر اب خود قرآن پاک پر حلف دے کر معافیاں مانگنے پر مجبور ہو چکے ہیں۔ آڈٹ رپورٹس کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ ایک خاص رپورٹ کا پروپیگنڈا کیا جا رہا ہے، جس میں شامل 12 مشکوک پیراگراف 2021 تا 2023 کے ادوار سے متعلق ہیں۔ ان میں سرکاری رقوم کمرشل بینکوں میں رکھنے، اور گندم کے عوض اربوں کے قرضوں کا ذکر ہے، جو بزدار، پرویز الہی اور دیگر افراد کے ادوار سے متعلق ہیں۔ انہوں نے مزید کہا کہ پنجاب کے تمام سرکاری اسکولوں میں ٹرانسپورٹ فراہم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ 60 ہزار نئی نوکریاں اسکول ایجوکیشن ڈیپارٹمنٹ میں پیدا ہوئی ہیں۔اپنی چھت، اپنا گھر پروگرام کے تحت 50 ہزار گھروں کے لیے قرضے جاری کیے جا چکے ہیں۔عظمیٰ بخاری نے کہا کہ سیلاب اور بارشوں کے دوران ضلعی اور صوبائی انتظامیہ مسلسل متحرک ہے۔ لاہور میں درجنوں واٹر ٹینکس نصب کر دیے گئے ہیں اور نکاسی آب کا کام جاری ہے۔سوالات کے جواب میں انہوں نے کہا کہ جمائما نے اپنے بیٹوں کو پاکستان آنے سے روکا ہے لیکن ایک بیٹی کو والد سے ملاقات کا پورا حق حاصل ہے۔ شرپسند عناصر کو بیٹوں کے ذریعے فساد کی اجازت نہیں دی جائے گی۔انہوں نے کہا کہ کچھ یوٹیوبرز، جو وی لاگز میں ملکی اداروں کے خلاف بات کرتے ہیں، پاکستان کی خدمت نہیں بلکہ تخریب کارانہ ذہنیت کو فروغ دے رہے ہیں۔وزیر اطلاعات نے زور دے کر کہا کہ سدھرا پنجاب میں نہ کسی بدمعاش کی گنجائش ہے، نہ کسی جعلی دانشور کے پروپیگنڈے کی۔
بیٹوں کے ذریعے فساد کی اجازت نہیں دیں گے، عظمیٰ بخاری
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
