سائنس دانوں نے دعویٰ کیا ہے کہ مصنوعی ذہانت نے ایسے نئے مٹیریل دریافت کرنے میں مدد کی ہے جو بیٹریوں میں انقلابی تبدیلیاں لا سکتے ہیں۔بیٹری ٹیکنالوجی سے متعلق یہ دریافت پائیدار توانائی رکھنے والی دنیا کے لیے انتہائی اہمیت کی حامل ہوسکتی ہے۔محققین پُر امید ہیں کہ بیٹریاں بہتر برقی گاڑیوں کے ساتھ فون جیسی ڈیوائسز کو بھی بہتر بنانے میں اہم کردار ادا کر سکتی ہین۔ہماری موجودہ بیٹری ٹیکنالجی کو مسائل کا سامنا ہے۔ لیتھیئم آئن بیٹریاں جو ہماری زیادہ تر ڈیوائسز چلاتی ہیں، نسبتاً کم کثافت کی ہوتی ہیں، وقت کے ساتھ توانائی کھوتی ہیں اور ان کو گرمی اور دیگر تبدیلیوں سے خطرہ ہوتا ہے۔ایک طریقہ جس سے محققین پُر امید ہیں کہ مسئلہ حل ہو سکتا ہے وہ ملٹی ویلنٹ بیٹریاں ہیں۔ یہ بیٹریاں لیتھیئم آئن بیٹریوں کے مقابلے میں آسانی سے دستیاب عناصر سے بنائی جا سکتی اور اس کے علاوہ ان کو بنانا سستہ اور صاف ہوگا۔مزید برآں جدید ٹیکنالوجی کا مطلب ہوگا کہ یہ موجودہ بیٹریوں سے زیادہ مؤثر اور زیادہ توانائی ذخیرہ کرنے والی ہوں گی۔
سائنس دانوں نے اے آئی کی مدد سے بیٹری ٹیکنالوجی میں اہم کامیابی حاصل کرلی
- فیس بک
- ٹویٹر
- واٹس ایپ
- ای میل
